دِل کے غم نہیں دُھلتے
اب کے جو برسات تھی
اس میں یوں نہایا میں
کہ برسات میں نہانے سے
...دِل کا ہر غم بھی دُھل جائے گا
اس قدر تھا بھیگا میں
میں تھا یا برسات تھی
کچھ پتا نہ تھا مجھے
پر جو برسات تھم گئی
تب دِل نے جانا کہ
برسات میں نہانے سے
دِل کے غم نہیں دُھلتے