Results 1 to 1 of 1

Thread: America Ki Tareekh Ka Mashoor Tareen (Inkar)

Hybrid View

Previous Post Previous Post   Next Post Next Post
  1. #1
    Join Date
    Apr 2011
    Location
    Bahrain
    Posts
    141
    Mentioned
    0 Post(s)
    Tagged
    4 Thread(s)
    Rep Power
    21474850

    Default America Ki Tareekh Ka Mashoor Tareen (Inkar)

    امریکی تاریخ کا مشہور ترین (انکار)۔

    دسمبر Û±Û¹ÛµÛµ Ú©ÛŒ ایک سرد شام Ú©Ùˆ دِن بھر Ú©ÛŒ پُر مشقت اور تھکا دینے والے سلائی کڑھائی Ú©Û’ کام سے فراغت پا کر روزا پارکس نامی ایک سیاہ فام عورت، اپنےدستی تھیلے Ú©Ùˆ مضبوطی سے سینے سے چمٹائے اور اُس سے گرمی کا اØ+ساس پاتے ہوئے سڑک پر جا رہی تھی۔
    1rosa?w300&amph170 - America Ki Tareekh Ka Mashoor Tareen (Inkar)
    دائیں بائیں دیکھ کر اØ+تیاط سے سڑک عبور کر تے ہوئے وہ اُس بس سٹاپ پر جا کر Ú©Ú¾Ú‘ÛŒ ہوگئی جہاں سے اُس Ú©Û’ گھر Ú©ÛŒ طرف جانے والی بس Ú©Ùˆ گزرنا تھا۔
    تقریبا دس منٹ تک بس کا انتظار کرتے ہوئے روزا پارکس کے ذہن میں وہ افسوس ناک غیر انسانی مناظر گھوم گئے جو اُن دنوں امریکہ میں عام دیکھنے کو ملتے تھے، اور وہ تھے کسی بھی سیاہ فام کو اُسکی نشست سے اُٹھا دینا تاکہ وہاں پر ایک سفید فام بیٹھ سکے۔
    یہ رویہ بھائی چارے Ú©Û’ جذبات یا مہذب معاشرے Ú©ÛŒ نفی تو کہاں Ù…Ø+سوس ہوتا، اُلٹا امریکی قانون سیاہ فاموں Ú©Ùˆ اِس بات سے سختی سے منع کرتا تھا کہ وہ کسی سفید فام Ú©Û’ Ú©Ú¾Ú‘Û’ ہونے Ú©ÛŒ صورت میں قطعی نہیں بیٹھ سکتے۔
    2rosa?w300&amph174 - America Ki Tareekh Ka Mashoor Tareen (Inkar)
    معاملہ صرف یہاں تک ہی Ù…Ø+دود نہیں تھا، اگر کوئی سیاہ فام بزرگ عورت کسی نوجوان سفید فام Ú©Û’ Ú©Ú¾Ú‘Û’ ہونے Ú©ÛŒ صورت میں بیٹھی پائی جاتی تو اُس بزرگ اور بوڑھی عورت پر جُرمانہ کیا جاتا تھا۔
    جی ہاں، یہ اُسی زمانے کی بات ہے جب دُکانوں یا کھانے کے ریستورانوں کے دروازوں پر فخر سے ایسی تختی لٹکائی جاتی تھی جِس پر لکھا ہوتا کہ یہاں بِلیوں، کتوں اور سیاہ فاموں کا داخلہ منع ہے۔
    نسل پرستی پر مبنی یہ رویئے روزا پارکس Ú©Ùˆ غمگین اور افسُردہ کیئے رکھتے تھے۔ وہ ہمیشہ یہی سوچتی رہتی کہ کب تک ہم سیاہ فاموں Ú©Û’ ساتھ یہ امتیازی اور کمتر سلوک جاری رہے گا؟ کب تک سیاہ فاموں Ú©Ùˆ تو قطاروں Ú©Û’ آخر میں رکھا جائے گا مگر سفید فاموں Ú©Û’ جانوروں Ú©Ùˆ بھی برابری Ú©Û’ Ø+قوق دیئے جائیں Ú¯Û’ØŸ اِنہی سوچوں میں گُم روزا پارکس اپنے سینے میں درد چُھپائے بس Ú©Û’ آنے پر اُس میں سوار ہو گئی۔
    3rosa?w300&amph300 - America Ki Tareekh Ka Mashoor Tareen (Inkar)
    بس میں دائیں بائیں دیکھتے ہوئے روزا کو ایک خالی نشست نظر آگئ، بس کے انتظار میں کھڑے شل ہوئی ٹانگوں کے ساتھ وہ نشست پر بیٹھ گئی، دستی تھیلے کو اُس نے مزید بھیچتے ہوئے سینے سے لگا لیا۔ اپنی سوچوں میں گُم وہ سڑک کو دیکھنے لگ گئی جسے بس گویا کھاتے ہوئے اپنی منزل کی طرف دوڑ رہی تھی۔
    4rosa?w300&amph246 - America Ki Tareekh Ka Mashoor Tareen (Inkar)
    کُچھ ہی دیر بعد اگلا سٹاپ آ گیا جہاں سے بس میں مزید لوگ سوار ہو ئے اور بس بھر گئی۔
    بس میں سوار ہونے والا ایک نوجوان سفید فام آہستگی سے اُس کرسی Ú©ÛŒ طرف بڑھا جہاں روزا پارکس بیٹھی ہوئی تھی۔ سفید فام اِس انتظار میں تھا کہ روزا اُس کیلئے نشست Ú†Ú¾ÙˆÚ‘Û’ Ú¯ÛŒ مگر آج معاملہ اُلٹا ہو گیا تھا، روزا Ù†Û’ سفید فام Ú©Ùˆ اُچٹی سی نگاہ سے دیکھا تو سہی مگر اُس کیلئے نشست خالی نہ Ú©ÛŒ اور ایک بار پھر اپنی نظریں باہر Ú©ÛŒ طرف سڑک پر ٹِکا دیں۔ سفید فام Ú©Û’ چہرے پر توہین کا اØ+ساس نمایاں تھا۔
    یکا یک ہی بس میں سوار ہر مسافر کا رویہ معاندانہ ہو گیا، لوگ طنز سے بھی بڑھ کر روزا کو گالی گلوچ تک کرنے پر اُتر آئے تھے اور اُسے فورا اُس سفید فام کیلئے نشست خالی کرنے کیلئے کہہ رہے تھے۔
    لیکن روزا اپنے موقف پر قائم خاموشی سے اپنی نشست پر براجمان تھی۔ بس کا ڈرائیور ایک سیاہ فام عورت کی اِس قانون شکنی کی جراءت اور سفید فام کی توہین پر یوں خاموش نہیں رہ سکتا تھا، اُس نے بس کا رُخ پولیس سٹیشن کی طرف موڑ دیا تاکہ پولیس اِس سیاہ فام عورت کو ایک معزز سفیدفام کی توہین کرنے کی جراءت کا مزا چکھا سکے۔
    5rosa?w199&amph300 - America Ki Tareekh Ka Mashoor Tareen (Inkar)
    اور Ø+قیقت میں ایسا ہی ہوا، پولیس Ù†Û’ روزا پارکس گرفتار کر Ú©Û’ تØ+قیق Ú©ÛŒ اور بعد میں اُسکا جرم ثابت ہونے پر اُسے Û±Ûµ ڈالر جرمانے Ú©ÛŒ سزا سُنائی گئی، تاکہ اُسکی سزا دوسروں کیلئے ایک مثال بن جائے اور آئندہ کوئی ایسی جراءت نہ کرے۔
    6rosa?w300&amph237 - America Ki Tareekh Ka Mashoor Tareen (Inkar)
    بات تو چھوٹی سی تھی مگر امریکا Ú©ÛŒ سر زمین پر ایک چنگاری بن کر گری۔ مُلک بھر میں بسنے والے تمام سیاہ فام روزا پارکس Ú©Û’ ساتھ پیش آنے والے اِس ناروا سلوک پر Ø¢Ú¯ بگولہ ہو گئے اور ایک تØ+ریک Ú†Ù„ Ù¾Ú‘ÛŒ کہ وہ نقل Ùˆ Ø+مل Ú©Û’ تمام وسائل Ú©Û’ خلاف اُس وقت تک اØ+تجاج Ú©Û’ طور پر بائیکاٹ کریں Ú¯Û’ جب تک امریکی Ø+کومت اُن Ú©Ùˆ تمام تر انسانی Ø+قوق دینے پر آمادہ نہیں ہوتی اور اُنکے ساتھ مہذب معاملے کا وعدہ نہیں کر لیا جاتا۔
    یہ بائیکاٹ اپنی تمام تر ثابت قدمی Ú©Û’ ساتھ ایک طویل عرصے تک چلا، سیاہ فاموں Ù†Û’ Û³Û¸Û± دنوں تک اØ+تجاج کیا اور امریکی Ø+کومت Ú©Ùˆ اپنے سامنے گھٹنے ٹیکنے پر مجبور کردیا۔
    روزا پارکس Ú©ÛŒ فتØ+ ہوئی اور عدالت Ù†Û’ مُلک میں نہ صرف نسلی امتیاز Ú©Û’ اِس قانون Ú©Ùˆ بلکہ اِس جیسے کئی امتیازی رواجوں Ú©Ùˆ فوری طور پر ختم کردیا۔
    7rosa?w300&amph205 - America Ki Tareekh Ka Mashoor Tareen (Inkar)
    اور اِس واقعہ کے ۴۶ برس بعد مؤرخہ ۲۷ اکتوبر ۲۰۰۱ کو، امریکی تاریخ میں پیش آنے والے اِس تاریخی واقعے کی یاد ایک بار پھر اُس وقت تازہ ہو گئی جب مِیشی گن کے شہر ڈیئر بورن میں واقع ھنری فورڈ عجائب گھر کے منیجر سٹیو ھامپ نے اُس پرانی بس کو خریدنے کا فیصلہ کیا۔
    جی ہاں 1940 ماڈل Ú©ÛŒ یہ بس جس میں روزا پارکس Ú©Û’ ساتھ وہ سانØ+ہ پیش آیا تھا، ایسا سانØ+ہ جس Ù†Û’ امریکا میں انسانی Ø+قوق Ú©ÛŒ تØ+ریک Ú©Ùˆ جنم دیا اور پھر سیاہ فاموں Ú©Ùˆ بھی برابر Ú©Û’ Ø+قوق Ø+اصل ہو گئے۔
    8rosa?w300&amph202 - America Ki Tareekh Ka Mashoor Tareen (Inkar)
    اور یہ پرانی بس چار لاکھ بیانوے ہزار ڈالر میں خرید کی گئی۔
    سن Û±Û¹Û¹Û´ میں جب روزا پارکس Ú©ÛŒ عمر Û¸Û° سال تھی, اُس پر Ù„Ú©Ú¾ÛŒ گئی ایک کتاب بعنوان خاموش طاقت میں وہ اپنی یادیں تازہ کرتے ہوئے کہتی ہے کہ اُس دن مجھے اپنے ماں باپ اور اجداد بہت یاد آئے تھے، اُس دن میں Ù†Û’ اللہ Ú©Û’ Ø+ضور گڑگڑا کر التجاء Ú©ÛŒ تھی کہ یا رب تو ہی ہے جو کمزوروں Ú©Ùˆ طاقت سے نواز سکتا ہے۔
    9rosa?w300&amph187 - America Ki Tareekh Ka Mashoor Tareen (Inkar)
    اور پھر Û²Û´ اکتوبر Û²Û°Û°Ûµ Ú©Ùˆ Û¹Û² سال Ú©ÛŒ عمر میں وفات پانے والی اِس بہادر خاتون Ú©Ùˆ خراجِ تØ+سین پیش کرنے کیلئے ہزاروں سوگوار جمع ہوئے۔
    وہ با ہمت اور بہادر خاتون، جِس Ù†Û’ انسانی Ø+قوق Ú©ÛŒ برابری کیلئے علم بُلند کیا تھا۔
    روزا پارکس کے جنازے میں کئی ممالک کے سربراہان نے شرکت کی اور ہزاروں لوگ ڈھاریں مار مار کر رو رہے تھے، امریکا کا جھنڈا سر نگوں ہو کر اِس عظیم خاتون کو سلامِ عقیدت پیش کر رہا تھا۔
    روزا پارکس کی میت کو وفات سے دفنانے تک امریکی کانگریس کی ایک عمارت میں رکھا گیا، تعظیم کا یہ اعزاز سربراہانِ مملکت یا اہم ترین شخصیات کو دیا جاتا ہے۔
    Û±Û¸ÛµÛ² سے لیکر آج تک صرف Û³Û° ایسے لوگ گُزرے ہیں جنکو یہ اعزاز Ø+اصل ہوا جبکہ اِن تمام Û³Û° اشخاص میں سے روزا پارکس واØ+د خاتون ہیں۔
    روزا پارکس اِس دنیا سے رُخصت ہوئیں تو اپنے سینے پر کئی تمغے سجائے ہوئے تھیں، 1996 میں اُنہیں آزادی کے صدارتی تمغہ سے نوازا گیا جبکہ 1999 میں اُنہیں کانگریس سے گولڈ میڈل عطا کیا گیا۔
    10rosa?w222&amph300 - America Ki Tareekh Ka Mashoor Tareen (Inkar)
    روزا کیلئے اِن سب اعزازات سے بڑھ کر اُنکا اپنا ایک لفظ تھا اور وہ تھا (نہیں)، یہ نہیں امریکا کی تاریخ کا سب سے طاقتور انکار تھا جِس کی ہاں میں ہاں مِلانے میں اُس کی تمام سیاہ فام نسل نے ساتھ دیا تھا۔
    Last edited by Arslan; 06-08-2012 at 02:45 AM.

Posting Permissions

  • You may not post new threads
  • You may not post replies
  • You may not post attachments
  • You may not edit your posts
  •