ایسا نہیں کہ نفس کا شیطان مر گیا
شیطان تو ہے زندہ، ھاں! انساں مر گیا
سجدوں میں سر جھکانے کی فرصت نہی رہی
ولیوں کی روح میں بسا وجداں مر گیا
...
مسجد تو پکی بن گئ اور شاندار بھی
کچی تھی رب سے چاہتیں، ایمان مر گیا
باطل کو جھوٹ کہنے کی عادت نہی رہی
ہو حق سر بلند یہ ارمان مر گیا
اے انساں حیرت ہے تری قسمت پہ کس طرح
پیدا ھوا تھا خوشنما ویران مر گیا