Ø´Ûناز
Ø´Ûناز Ù†Û’ اپنی ماں کا Ø¯ÙˆÙ¾Ù¹Û Ø³Ø± Ù¾Û Ù„ÛŒØ§ اور اور اپنے ننھے منے Ûاتھوں سے دوپٹے کا گھونگھٹ بنا کر اپنے معصوم سے Ú†Ûرے Ú©Ùˆ چھپاتے Ûوئے ادھر اÙدھر Ù¹Ûلنے Ù„Ú¯ گئی۔شÛناز کا پورا خاندان اس Ú©ÛŒ معصوم سی Ø+رکت پر کھلکھلا کر Ûنس رÛا تھا۔7Ø³Ø§Ù„Û Ø´Ûناز اپنے خاندان Ú©Ùˆ Ûنستا Ûوا دیکھ کر انÛیں اور خوشی دینے Ú©Û’ لیے مزید کوئی ایسا کام کرتی Ú©Û Ø§Ù† Ú©ÛŒ Ûنسی میں مزید اضاÙÛ Ûوتا۔
Ø´Ûناز بالکل گڑیا جیسی دکھتی تھی۔اس Ú©ÛŒ خواÛØ´ پر Ûر لباس اور اس Ú©Û’ کھلونے الماری میں درجنوں Ú©ÛŒ تعداد میں سجے رÛتے تھے۔
Ø´Ûناز Ú©Û’ ابو Ø´Ûناز سے بÛت پیار کرتے تھے اسی لیے تو اپنی لاڈلی اور معصوم بیٹی Ú©Û’ ناز نخرے اٹھایا کرتے تھے۔شÛناز Ú©ÛŒ ماں تو جیسے بیٹی Ú©Û’ لیے سارا جÛان Ú†Ú¾ÙˆÚ‘Ù†Û’ Ú©Ùˆ تیار تھی۔اسی لیے تو معصوم بیٹی Ú©ÛŒ تمام جائز خواÛشات Ú©Ùˆ پورا کرنے کا بیڑا اٹھائے Ûوئے تھیں!Ø´Ûناز Ú©Û’ 7بھائی جن میں سب بڑا خالد 20سال کا تھا۔اپنی معصوم اور لاڈلی بÛÙ† Ú©Û’ لیے اپنی جان تک نچھاور کرنے کا دعویدار تھا۔
اور آخر پورا خاندان معصوم Ø´Ûناز سے پیار کیوں Ù†Û Ú©Ø±ØªØ§ ??سات بھایئوں اور ÛزارÛا دعاوں Ú©Û’ بعد پیدا Ûونے والی معصوم Ø´Ûناز سب Ú©Û’ دلوں پر راج کرتی تھی۔اس Ú©ÛŒ ایک مسکراÛÙ¹ دیکھنے Ú©Û’ لیے ماں ،باپ،بھائی اپنی تمام تر کوششوں Ú©Ùˆ بروئے کار لایا کرتے تھے۔لاڈلی بÛÙ† بھایئوں Ú©ÛŒ آنکھوں کا تارا بن Ú†Ú©ÛŒ تھی۔
اس خاندان Ú©Û’ گھر میں روز عید کا سا سماں رÛا کرتا تھا۔کبھی پورا خاندان کسی ایک کھیل میں مشغول ÛÛ’ تو کبھی Ø´Ûناز اپنے باپ یا بڑے بھائی Ú©Û’ کندھے پر بیٹھ کر Ú¯Ú¾Ú‘ سواری کر رÛÛŒ ÛÛ’!
گویا Ú©Û Ù¾ÙˆØ±Ø§ خاندان Ùقظ Ø´Ûناز Ú©Û’ لیے اپنی تمام تر مصروÙیات Ú©Ùˆ زائل کر Ú©Û’ صر٠اپنی ننھی منھی گڑیا Ú©Û’ ساتھ کھیل کود میں مصرو٠رÛتا تھا۔
اکثر جب Ù…Ø+Ù„Û’ میں شادی Ú©Û’ بینڈ باجے بجتے تو Ø´Ûناز اپنے گھر Ú©ÛŒ چھت پر Ú©Ú¾Ú‘ÛŒ ÛÙˆ کر تمام ماجرا دیکھا کرتی تھی۔اور اپنی معصوم آنکھوں Ú©Ùˆ گھماتے Ûوئے ادھر ادھر نظر دوڑاتی اور بھاگتی Ûوئی اپنی ماں Ú©Û’ Ù¾Ûلو میں بیٹھ جاتی۔
Ø´Ûناز اپنی توتلی زبان میں اپنی ماں سے پوچھا کرتی تھی!Û”Û”Û”Û”
"ماں میلی شادی کب ÛÙˆ Ú¯ÛŒ???تو اس Ú©ÛŒ ماں Ûنستی Ûوئی معصوم بیٹی Ú©Ùˆ یقین دلواتی Ú©Û Ø¬Ø¨ تم بڑی ÛÙˆ جاو Ú¯ÛŒ نا تب تمÛاری شادی اس بھی دھوم دھام سے ÛÙˆÚ¯ÛŒ!انجان Ø´Ûناز ماں Ú©ÛŒ تسلیوں سے خوش Ûوتی Ûوئی ماں Ú©Û’ Ú¯Ù„Û’ جاتی۔
وقت کا Ù¾ÛÛŒÛ Ú©Ú¾ÙˆÙ…ØªØ§ گیا۔منٹ گھنٹوں میں ،گھنٹے دنوں میں اور دن Ù…Ûینے سالوں میں بدل گئے۔شÛناز 20 برس Ú©ÛŒ ÛÙˆÚ†Ú©ÛŒ تھی۔دو چار بھایئوں Ú©ÛŒ شادی بھی ÛÙˆ Ú†Ú©ÛŒ تھی۔ماں باپ بوڑھے ÛÙˆ Ú†Ú©Û’ تھے مگر انکا پیار ابھی بھی Ø´Ûناز Ú©Û’ لیے اتنا ÛÛŒ تھا جتنا بچپن میں Ûوا کرتا تھا۔
Ø´Ûناز Ú©Û’ بھائی ابھی بھی Ø´Ûناز Ú©Û’ لیے بÛت سارے تØ+ائ٠لے کر آیا کرتے تھے۔اور اپنی پیاری بÛÙ† Ú©ÛŒ Ûر خواÛØ´ Ú©Ùˆ پورا کرنا انکا اولین مقصد بن چکا تھا۔
لاڈ اور پیار سے پلی Ø´Ûناز Ù…Ø+Ù„Û’ Ú©Û’ ایک Ø¢ÙˆØ§Ø±Û Ù„Ú‘Ú©Û’ Ú©Ùˆ اپنا دل دے بیٹھی تھی۔اس بات Ú©Û’ بارے مٰن گھر کا کوئی Ùرد Ù†Ûیں جانتا ØªÚ¾Ø§Û”Ø¬Ø¨Ú©Û Ø§Ø³ Ù„Ú‘Ú©Û’ Ú©Ùˆ Ø´Ûناز Ù†Û’ پورا یقین دلوایا تھا Ú©Û Ù…ÛŒØ±Û’ بھائی میری Ûر خواÛØ´ Ú©Ùˆ پورا کرتے Ûیں اور جب کبھی شادی Ú©ÛŒ بات Ú†Ù„ÛŒ تو ÙˆÛ Ù…ÛŒØ±ÛŒ خواÛØ´ Ú©Ùˆ کبھی رد Ù†Ûیں کریں Ú¯Û’Û”
اس Ø¢ÙˆØ§Ø±Û Ù„Ú‘Ú©Û’ سے Ø´Ûناز کا میل جول بڑھتا گیا۔یÛاں تک Ú©Û Ø§ÛŒÚ© دن Ø´Ûناز اسے ملنے اس Ú©ÛŒ بتای Ûوئی Ø¬Ú¯Û Ù¾Ø± Ù¾ÛÙ†Ú†ÛŒ تو اس Ù„Ú‘Ú©Û’ Ù†Û’ Ø´Ûناز Ú©Û’ ساتھ اپنے گندے عزائم کا اظÛار کیا مگر Ø´Ûناز Ù†Û’ اسے Ú©Ú†Ú¾ دنوں تک کا ÙˆØ¹Ø¯Û Ú©Ø± Ú©Û’ روک دیا۔اور Ú©Ûا Ú©Û Ù…ÛŒÚº Ú©Ù„ اپنی ماں سے تمÛاری اور میری شادی Ú©ÛŒ بات کروں گی۔مجھے پورا یقین ÛÛ’ Ú©Û ÙˆÛ Ù…Ù†Ø¹ Ù†Ûیں کریں Ú¯ÛŒ!
تم بس پھر اپنے ماں باپ Ú©Ùˆ Ûمارے گھر بھیجنا اور میرا Ûاتھ مانگ لینا۔۔۔سب ٹھیک ÛÙˆ جائے گا!!!
اس سے Ù¾ÛÙ„Û’ Ú©Û Ø´Ûناز اپنی ماں سے اپنی خواÛØ´ کا اظÛار کرتی اگلی صبØ+ گھر میں Ø´Ûناز Ú©ÛŒ شادی کا شور بپا تھا۔شÛناز Ú©Ùˆ جب Ø+قیقت کا Ù¾ØªÛ Ú†Ù„Ø§ تو بڑی رنجور Ûوئی۔
"آج تمÛیں دیکھنے Ú©Û’ لیے Ù„Ú‘Ú©Û’ والے آرÛÛ’ Ûیں۔جلدی سے Ú©Ù¾Ú‘Û’ Ù¾Ûنو بناو سنگھار کرو۔ میری چاند سی بیٹی اب دلÛÙ† بنے Ú¯ÛŒ!"ماں Ú©Û’ ان الÙاظوں Ù†Û’ Ø´Ûناز Ú©ÛŒ زبان پر Ú†Ù¾ Ú©Û’ تالے لگا دیے۔اس دن Ø´Ûناز Ù…Ûمانوں میں کھوئی کھوئی سی نظر آتی رÛی۔
Ø´Ûناز کا Ø±Ø´ØªÛ Ø·Û’ ÛÙˆ چکا تھا۔اپنے عاشق سے کیے سب وعدے اسے ÙˆÙا Ûوتے نظر Ù†Ûیں آرÛÛ’ تھے۔ایک طر٠ماں باپ ،اور بھایئوں Ú©ÛŒ لازوال Ù…Ø+بت اور دوسری طر٠ÛÙ…ÛŒØ´Û Ú©ÛŒ طرØ+ اسکی انÛونی خواÛØ´! گویا Ú©Û Ø§Ø³ Ú©Û’ دل Ùˆ دماغ میں ایک جنگ کا سا سماں تھا۔
آخری دÙØ¹Û Ú©Ø§ سوچ کر اپنے عاشق Ú©Ùˆ دکھ بھرا پیغام سنانے Ú©Û’ لیے گھر سے نکلی۔رستے میں Ûزاروں مشورے اپنے دل سے کرتی Ûوئی اپنے عاشق Ú©Û’ پاس Ù¾ÛÙ†Ú†ÛŒ اور تمام داستان غم سنا ڈالی!
شادی Ú©ÛŒ تیاریاں عروج پر تھیں۔مگر Ø+یرانگی اس بات پر تھی Ú©Û ÙˆÛÛŒ بجھی بجھی سی Ø´Ûناز ایک دم سے اتنی خوش کیسے ÛÙˆ گئی??اپنی پسند Ú©Û’ لباس،زیورات خریدنے میں اسے اتنی خوشی کیوں Ù…Ø+سوس ÛÙˆ رÛÛŒ تھی???
پورا گھر برقی قمقموں سے جگمگ جگمگ کر رÛا تھا۔Ûر کسی Ú©Û’ Ú†Ûرے پر خوشی Ú©Û’ طوÙان اٹھ رÛÛ’ تھے۔
بارات آگئی۔۔۔بارات آگئی۔۔۔شÛناز Ú©ÛŒ سÛیلیاں Ûنستی مسکراتی ،اٹکھیلیاں کرتی Ûوئی گھر میں داخل Ûوئیں۔ Ø´Ûناز کا باپ اور بھائی بارات Ú©Û’ اسقبال Ú©Û’ لیے چوراÛÛ’ میں Ú©Ú¾Ú‘Û’ ÛÙˆ گئے!
پورا خاندان Ø´Ûناز Ú©Û’ بچھڑ جانے Ú©Û’ غم میں دل ÛÛŒ دل میں خون Ú©Û’ آنسو رو رÛا تھا۔
Ø´Ûناز Ú©Ûاں ÛÛ’??? Ø´Ûناز Ú©ÛŒ سÛیلی Ù†Û’ Ø´Ûناز Ú©ÛŒ ماں سے پوچھا!
"ارے بیٹا ÙˆÛ ØªÙˆ تمÛارے ساتھ بیوٹی پارلر Ù†Ûیں گئی تھی??Ø´Ûناز Ú©ÛŒ ماں Ù†Û’ بوکھلاتے Ûوئے جواب دیا!
Ù†Ûیں آنٹی میں تو ابھی ÛŒÛاں Ù¾ÛÙ†Ú†ÛŒ ÛÙˆÚº در اصل میری ماں Ú©ÛŒ طبیعت Ú©Ú†Ú¾ ٹھیک Ù†Ûیں تھی اس لیے ان Ú©ÛŒ دیکھ بھال میں مصرو٠تھی۔اور اس بات کا Ø´Ûناز Ú©Ùˆ بھی علم تھا۔
بیٹا جلدی سے جاو اور Ø´Ûناز Ú©Ùˆ بیوٹی پارلر سے Ù„Û’ کر آو۔ Ø´Ûناز Ú©ÛŒ ماں Ù†Û’ اسی Ú©ÛŒ سÛیلی Ú©Ùˆ Ú©Ûا! مگر دل ÛÛŒ دل میں سوچوں Ú©Û’ اندھیرے طوÙان میں اتر گئی!
Ú©Ú†Ú¾ ÛÛŒ دیر میں Ù¾ØªÛ Ú†Ù„Ø§ Ú©Û Ø´Ûناز بیوٹی پارلر میں Ù†Ûیں ÛÛ’!
بارات واپس جا Ú†Ú©ÛŒ تھی۔شÛناز اپنی خواÛØ´ بتائے بغیر بÛت سے چاÛÙ†Û’ والوں Ú©Ùˆ غموں Ú©Û’ اندھیروں میں اتار کر جا Ú†Ú©ÛŒ تھی۔ Ø´Ûناز اپنے عاشق Ú©Û’ ساتھ Ø±ÙˆØ§Ù†Û ÛÙˆ Ú†Ú©ÛŒ تھی۔ کیوں Ú©Û Ø§Ø³ دن اس Ú©Û’ عاشق Ù†Û’ اسے بھاگ کر شادی کرنے کا Ù…Ø´ÙˆØ±Û Ø¯Û’ دیا تھا۔
تب ایک طر٠سے رونے Ú©ÛŒ آواز آرÛÛŒ تھی اور کوئی چیخ چیخ کر Ú©ÛÛ Ø±Ûا تھا Ú©Û Ø§Ø³ سے اچھا تھا ÛŒÛ Ú©Ù„Ù…ÙˆÛÛŒ پیدا ÛÛŒ Ù†Û ÛÙˆØªÛŒÛ”Û”Û”Û”Û”Û”Û”Û”Û Û” Ø´Ûناز Ú©ÛŒ ماں شاید سچ Ú©ÛÛ Ø±ÛÛŒ ØªÚ¾ÛŒÛ”Û”Û”Û”Û”Û”Û”Û”Û”Û Û”Û”Û”Û”Û”Û”Û”Û”Û”Û”Û”Û Û”Û”Û”Û”Û”Û”Û”Û”Û”Û”Û”Û Û”Û”Û”