v. nyc n true.....
آجکل پلاسٹک Ú©Û’ پھول اور Ù¾Ú¾Ù„ بنتے Ûیں،دیکھنے میں بالکل پھول اور Ù¾Ú¾Ù„ Ú©ÛŒ طرØ+ معلوم Ûونگے لیکن سونگھیے تو اس پھول Ú©ÛŒ خوشبو Ù†Ûیں اور Ù…Ù†Û Ù…ÛŒÚº ڈالیے تو اس Ù¾Ú¾Ù„ کا Ù…Ø²Û Ù†Ûیں Û”Û”Û”Û”Û”Û” اسی طرØ+ Ù…ÙˆØ¬ÙˆØ¯Û Ø²Ù…Ø§Ù†Û’ میں دین داری Ú©ÛŒ عجیب قسم وجود میں ائی ÛÛ’ بظاÛر اس میں دھوم Ú©ÛŒ Ø+د تک دین دکھائی دے گا لیکن قریب سے ØªØ¬Ø²ÛŒÛ Ú©ÛŒØ¬ÛŒÛ’ تو ÙˆÛÛŒ چیز موجود نا ÛÙˆÚ¯ÛŒ جو دین کا اصل Ø®Ù„Ø§ØµÛ ÛÛ’ Û”Û”Û”Û”Ø§Ù„Ù„Û Ú©Ø§ ڈر ر انسان کا درد۔۔۔۔۔ پلاسٹک Ú©Û’ دور میں شائد دین داری بھی پلاسٹک Ú©ÛŒ بن Ú©Û Ø±Û Ú¯Ø¦ÛŒ ÛÛ’
لوگ دین دار Ûیں مگر کوئی شخص اپنی غلطی ماننے Ú©Û’ لیے تیار Ù†Ûیں ،کوئی شخص Ø§Ù„Ù„Û Ú©ÛŒ خاطر اپنی اکڑ ختم Ù†Ûیں کرنا چاÛتا ۔زاتی ÙØ§Ø¦Ø¯Û Ú©ÛŒ خاطر بےشمار لوگ اپنے اختلا٠اور شکائت Ú©Ùˆ بھول کر دوسروں سے جڑے Ûوئے Ûیں مگر خدا Ú©ÛŒ زمین پر کوئی Ù†Ûیں جو خدا Ú©Û’ لیے اپنے اختلاÙات اور شکایت Ú©Ùˆ بھول کر دوسرے سے جÙÚ‘ جائے
پلاسٹک کے پھول اور پھل -اقتباس
Ø§Ù„Ù„Û Ø§Ú©Ø¨Ø± از مولانا ÙˆØ+ید الدین خان
Last edited by Arslan; 06-08-2012 at 02:02 AM.
v. nyc n true.....
Shukriya
پھر یوں Ûوا Ú©Û’ درد مجھے راس Ø¢ گیا
Hmm sahi/up
Shukriya
پھر یوں Ûوا Ú©Û’ درد مجھے راس Ø¢ گیا