کچھ لوگ نماز کو اس لیۓ بھی ترک کیۓ رہتے ہے، کہ کہیں ایک پڑھ لی تو پھر باقی بھی پڑھنی پر جاۓ گی۔ (حالانکہ نماز تو بھاگ کر پکرنے والی چیز ہوتی ہے)
یا اگر نماز پڑھنی شروع کر دی، تو ہم نیک ہو جاۓ گے،
(حالانکہ نیک انسان بننا بھی کوئی گناہ نہیں)،
اور اگر ہم نیک ہو گئے، تو ہمیں سب دنیاوی کام چھوڑنے پڑے گے،
(حالانکہ نماز دنیاوی کاموں سے نہیں بلکے برے کاموں سے روکتی ہے، اور ہر دنیاوی کام برا نہیں ہوتا)
ان سب کے برعکس، جو اپنی نمازوں کی حفاظت کرتے ہے، وہ ہر وقت اپنے مالک سے لو لگاۓ مسجدوں سے خانقاہوں سے بازاروں سے دل پہ
"لا مقصود الا اللہ، لا مطلوب الا اللہ" کا ورد سجاۓ
نظروں کو جھکاۓ خاموشی سے گزر جاتے ہیں۔ اور بس اسی خیال سے اپنے کپروں کو اور جسم کو اور دل کو ہر وقت پاک رکھتے ہے، کہ نجانے کس وقت ان کا مالک ان کو خود سے