Results 1 to 2 of 2

Thread: Alllah Kay sath Dosstiii

Threaded View

Previous Post Previous Post   Next Post Next Post
  1. #1
    Join Date
    Jun 2010
    Location
    Jatoi
    Posts
    59,925
    Mentioned
    201 Post(s)
    Tagged
    9827 Thread(s)
    Rep Power
    21474910

    Default Alllah Kay sath Dosstiii

    اللہ کے ساتھ دوستی

    ہم کمزور لوگ ہیں جو ہماری دوستی اللہ Ú©Û’ ساتھ ہو نہیں سکتی۔ جب میں کوئی ایسی بات Ù…Ø+سوس کرتا ہوں یا سُنتا ہوں تو پھر اپنے "بابوں" Ú©Û’ پاس بھاگتا ہوں_ میں Ù†Û’ اپنے بابا جی سے کہا کہ جی ! میں اللہ کا دوست بننا چاہتا ہوں۔ اس کا کوئی ذریعہ چاہتا ہوں۔ اُس تک پہنچنا چاہتا ہوں۔ یعنی میں اللہ والے لوگوں Ú©ÛŒ بات نہیں کرتا۔ ایک ایسی دوستی چاہتا ہوں، جیسے میری آپ Ú©ÛŒ اپنے اپنے دوستوں Ú©Û’ ساتھ ہے،تو اُنہوں Ù†Û’ کہا "اپنی Ø´Ú©Ù„ دیکھ اور اپنی Ø+یثیت پہچان، تو کس طرØ+ سے اُس Ú©Û’ پاس جا سکتا ہے، اُس Ú©Û’ دربار تک رسائی Ø+اصل کر سکتا ہے اور اُس Ú©Û’ گھر میں داخل ہو سکتا ہے، یہ نا ممکن ہے۔" میں Ù†Û’ کہا، جی! میں پھر کیا کروں؟ کوئی ایسا طریقہ تو ہونا چاہئے کہ میں اُس Ú©Û’ پاس جا سکوں؟ بابا جی Ù†Û’ کہا، اس کا آسان طریقہ یہی ہے کہ خود نہیں جاتے اللہ Ú©Ùˆ آواز دیتے ہیں کہ "اے اللہ! تو آجا میرے گھر میں" کیونکہ اللہ تو کہیں بھی جاسکتا ہے، بندے کا جانا مشکل ہے۔ بابا جی Ù†Û’ کہا کہ جب تم اُس Ú©Ùˆ بُلاؤ Ú¯Û’ تو وہ ضرور آئے گا۔ اتنے سال زندگی گزر جانے Ú©Û’ بعد میں Ù†Û’ سوچا کہ واقعی میں Ù†Û’ کبھی اُسے بلایا ہی نہیں، کبھی اس بات Ú©ÛŒ زØ+مت ہی نہیں کی۔ میری زندگی ایسے ہی رہی ہے، جیسے بڑی دیر Ú©Û’ بعد کالج Ú©Û’ زمانے کا ایک کلاس فیلو مل جائےبازار میں تو پھر ہم کہتے ہیں کہ بڑا اچھا ہوا آپ مل گئے۔ کبھی آنا۔ اب وہ کہاں آئے، کیسےآئے اس بےچارے Ú©Ùˆ تو پتا ہی نہیں۔
    زاویہ دوم، باب گیارہ سے اقتباس
    Last edited by Arslan; 06-08-2012 at 01:31 AM.





    تیری انگلیاں میرے جسم میںیونہی لمس بن کے گڑی رہیں
    کف کوزه گر میری مان لےمجھے چاک سے نہ اتارنا

Posting Permissions

  • You may not post new threads
  • You may not post replies
  • You may not post attachments
  • You may not edit your posts
  •