عشق انسان کو پرکھنے کی کسوٹی ہے ،یہ ایک ریگ مار ہے،اگر انسان پتھر ہو تو اسکی رگڑ سے ٹوٹ پھوٹ جاتا ہے،اوہ ہیرا ہو تو چمک دمک جاتا ہے ۔یہ کُلی طور پر انسان کی پوٹینشل پاور پر منحصر ہے،کہ عشق اسے کیا عطا کرتا ہے،عشق کچھ لوگوں کے لیے صرف ہجر ہے اور کچھ کے لیے ہجر بھی وصل ہے
(بانو قدسیہ