اے میرے خدا تو ہی بتا کیا یہی انصاف ہے
میری ارض پاک پر آج یہ کیسی صورتحال ہے
ایک مسلمان کیوں مسلمان سے اتنابیزار ہے
آج تیرا ہی بندہ ۔تیرے بندے کا محتاج ہے
اے میرے خدا بتا کیا یہی تیرا انصاف ہے
چار سو بھوک افلاس اور غریبی چھائی ہوئی ہے
کیوں غریب بے کس اتنا مجبور و لاچار ہے
آج تیری ہی امت کیوں اتنی خستہ حال ہے
اے خدا بتا کیا یہی تیرا انصاف ہے
ہر طرف موت اور لاشوں کا انبار ہے
کیوں ہر چہرہ اداس اور سوگوار ہے
ٓآج کیوں ہر آنکھ خوفزدہ اور اشکبار ہے
اے میرے خدا بتا کیا یہی تیرا انساف ہے
کیوں اسلام کے نام پر ملک میں یلغار ہے
بے عمل کے ہاتھوں مسلمانوں کا قتلِ عام ہے
آج گنہگار اور بے گناہ ایک سولی پر سوار ہے
اے میرے خدا تو ہی بتا کیا یہی انصاف ہے
رحیم بھی تو کریم بھی تو ، رازق ہی تیری ذات ہے
مجھے ہر دم تیرا آسرا اور تیری ہی آس ہے
میری ارض پاک پر کرم تیرا ہو۔ میری یہ دُعا ہے