رسول اﷲ نے فرمایا


عن ابی موسی اشعری: قال رسول اﷲ صلی اﷲ علیہ وسلم
مثل ما بعثنی اﷲ بہ من الھدی والعلم کمثل الغیث الکثیر اصاب ارضاً فکان منھا نقیہ قبلت الماءفانبتت الکلاءوالعشب الکثیر وکانت منھا اجادب امسکت الماءفنفع اﷲ بھا الناس فشربوا وسقوا وزرعوا واصاب منھا طائفہ اخری انما ھی قیعان لا تمسک ماءولا تنبت کلاءفذلک مثل من فقہ فی دین اﷲ ونفعہ ما بعثنی اﷲ بہ فعلم وعلم ومثل من لم یرفع بذالک راسا ولم یقبل ھدی اﷲ الذی ارسلت بہ (البخاری ١ / ١٧٥)۔۔۔

ابو موسی اشعری سے مروی ہے کہ نبی اکرم نے فرمایا:
”مجھے اللہ تعالیٰ نے جو ہدایت اور علم دے کر مبعوث فرمایا ہے، اس کی مثال ایسی ہے جیسے کھل کر کہیں بارش برسے:

Ù+ کہیں تو زمین نرم وشاداب ہو اور اس بارش سے خواب سیراب ہو کر فصل

اُگائے اور ہر طرف ہرا بھرا ہوجائے۔

Ù+ کہیں پر چٹیل نشیب ہوں جو Ú©Ú†Ú¾ نہیں تو اس پانی Ú©Ùˆ روک ضرور رکھے۔ پھر اس Ú©Ùˆ بھی اللہ تعالیٰ لوگوں کیلئے منفعت کا وسیلہ کردے کہ خلق خدا اس Ú©Ùˆ پئے، اپنی فصلیں سیراب کرے اور غلے اُگائے۔

Ù+ اور کہیں بنجر زمین ہو۔ اس پر مینہ برسے تو نہ یہ پانی Ú©Ùˆ روک رکھے اور نہ اسے Ù¾ÛŒ کر ہریالی اُگا سکے۔

سو یہ مثال اس شخص Ú©ÛŒ ہے جو اللہ Ú©Û’ دین کا تفقہ Ø+اصل کرے اور جس Ø+Ù‚ Ú©Ùˆ Ù„Û’ کر میں مبعوث ہوا ہوں وہ اس کیلئے یوں فائدہ مند ہو کہ یہ اسے خود سیکھے اور دوسروں Ú©Ùˆ سکھائے اور یہی مثال اس شخص Ú©ÛŒ ہے جو اسے Ù„Û’ کر نہ تو اُٹھ کھڑا ہونے کیلئے تیار ہوا اور نہ اللہ Ú©ÛŒ اس ہدایت Ú©Ùˆ خود قبول کیا جو مجھے دیکر بھیجا گیا ہے“۔