راتوں کو اٹھ کر سپنوں سے ہو کر خیالوں میں کھو کر
تمھیں کیا خبر ہے اپنے خدا سے میں کیا مانگتا ہوں
تم تو کہو گے صنم مانگتا ہوں جانم مانگتا ہوں
تم تو کہو گے کسی دل ربا کی کسی دل نشیں کی وفا مانگتا ہوں
یہ بھی غلط ہے وہ بھی غلط، میں اپنے خدا سے
آدم کے بیٹے کی آنکھوں سے جاتی حیا مانگتا ہوں
میں حوا کی بیٹی کے سر سے اترتی ردا مانگتا ہوں