bohat khoob
آج دریا ، چڑھا چڑھا سا ہے
کوئی ہم سے خفا خفا سا ہے
جسم جیسے بھرا بھرا ساغر
گفتگو میں نشہ نشہ سا ہے
ناک نقشہ بس آپ ہی جیسا
نام بھی کچھ بھلا بھلا سا ہے
شہر یادوں کا اک بسایا تھا
اب نشاں بھی مٹا مٹا سا ہے
دل سے اک روشنی جہاں میں تھی
یہ دیا بھی بجھا بجھا سا ہے
باغ ہے ایک پھول لاکھوں ہیں
رنگ سب کا جدا جدا سا ہے
شبنمی آگ بھی جلاتی ہے
پھول کا دل جلا جلا سا ہے
کس کو فرصت کہ اک نظر دیکھے
بدؔر، تنہا بجھا بجھا سا ہے
بشیر بدر
تیری انگلیاں میرے جسم میںیونہی لمس بن کے گڑی رہیں
کف کوزه گر میری مان لےمجھے چاک سے نہ اتارنا
bohat khoob
Yahi Dastoor-E-ulfat Hai,Nammi Ankhon,
Mein Le Kar Bhi,
Sabhi Se Kehna Parta Hai,K Mera Haal,
Behter Hai...!!
umdah........
Hum kya hain
Hmari Muhabatayn kya hain
kya chahtay hain
kya patay hain..
-Umera Ahmad (Peer-e-Kamil)