wah kya he zabardast sharing ha
تخلیق ہمیشہ محبّت سے پھوٹتی ہے - اس کو محبت ہی پال پوس کر پروان چڑھاتی ہے- پھر یہ محبت ہی کی طرف قدم بڑھاتی ہے اور اسی میں گم ہو جاتی ہے - لیکن محبت کا دروازہ ان لوگوں پر کھلتا ہے جو اپنی انا اور اپنے نفس سے منہ موڑ لیتے ہیں - اپنی انا کو کسی کے سامنے پامال کر دینا مجازی عشق ہے - اپنی انا کو بہت سوں کے آگے پامال کر دینا عشق حقیقی ہے - محبت جنسی جذبے کا نام نہیں - جو لوگ جنس کو محبت کا نام دیتے ہیں وہ ساری عمر محبت سے عاری رهتے ہیں - جب محبت اپنے نقطہ عروج پہ پہنچتی ہے جنس خود بہ خود ختم ہو جاتی ہے جنس سے انحراف کر کے یا اسے دبا کر اس سے چھٹکارا حاصل نہیں کیا جا سکتا - محبت میں اتر کر اس سے گلو خلاصی کی جا سکتی ہے -
از اشفاق احمد زاویہ ٣
wah kya he zabardast sharing ha
The KING Is BACK...
Umdaaa
تیری انگلیاں میرے جسم میںیونہی لمس بن کے گڑی رہیں
کف کوزه گر میری مان لےمجھے چاک سے نہ اتارنا
shukria janab
ufffff khoubsurat yaar or share kiya karo aise iqtibas love it