آزادی اکیلے آدمی کا سفر ہے، رسی تڑوا کر سرپٹ بھاگنے کا عمل ہے۔ Ù…Ø+بت اپنی مرضی سے Ú©Ú¾Ù„Û’ پنجرے میں طوطے Ú©ÛŒ طرØ+ بیٹھے رہنے Ú©ÛŒ صلاØ+یت ہے۔ Ù…Ø+بت اس غلامی کا طوق ہے جو انسان خود اپنے اختیار سے Ú¯Ù„Û’ میں ڈالتا ہے۔ یہ عہد پیری مریدی کا نہیں کہ مرشد منوائے اور سالک ماننے Ú©Û’ مقام پر ہو۔ یہ زمانہ شادی کا بھی نہیں کہ شادی میں بھی قدم قدم پر اپنی مرضی Ú©Ùˆ قربان کرنا پڑتا ہے۔ Ø+ضرت ابراھیم جس طرØ+ اپنے بیٹے Ú©Ùˆ قربان کرنے پر راضی بر رضا رہے، یہ Ù…Ø+بت Ú©ÛŒ عظیم مثال ہے۔
Ù…Ø+بت میں ذاتی آزادی Ú©Ùˆ طلب کرنا "شرک" ہے، کیوں کہ بیک وقت دو افراد سے Ù…Ø+بت نہیں Ú©ÛŒ جا سکتی، Ù…Ø+بوب سے بھی اور اپنے آپ سے بھی۔ Ù…Ø+بت غلامی کا عمل ہے اور آزاد لوگ غلام نہیں رہ سکتے۔

بانو قدسیہ Ú©Û’ ناول Ø+اصل گھاٹ سے اقتباس