bht alaa
مرا جی ہے جب تک ،تری جستجو ہے
زبا ں جب تلک ہے ، یہی گفتگو ہے
تمنا ہے تیری ، اگر ہے تمنا
تری آرزو ہے ، اگر آرزو ہے
کیا سیر سب ہم نے گلزار دنیا
گل دوستی میں عجب رنگ و بو ہے
خدا جانے کیا ہوگا انجام اس کا
میں بے صبر اتنا ہوں ، وہ تند خُو ہے
غنیمت ہے یہ دید وادیدِ یاراں
جہاں مند گئی آنکھ ، میں ہوں نہ تو ہے
نظر میرے دل کی پڑی درد کس پر
جدھر دیکھتا ہوں وہی روبرو ہے
خواجہ میردرد
تیری انگلیاں میرے جسم میںیونہی لمس بن کے گڑی رہیں
کف کوزه گر میری مان لےمجھے چاک سے نہ اتارنا
bht alaa