اسے کچھ لوگ کہتے ہیں
بہت بے Ø+س سی Ù„Ú‘Ú©ÛŒ ہے
سدا خاموش رہتی ہے
بہت کم مسکراتی ہے
نمی آنکھوں میں رہتی ہے
بہت سوچوں میں رہتی ہے
بسی آنکھوں میں ویرانی
Ú†Ú¾Ù¾ÛŒ چہر Û’ پہ Ø+یرانی
اگر کوئی جو کچھ پوچھے
جوابی بات کہہ کر پھر
یونہی خامو ش رہتی ہے
بڑی بے Ø+س سی Ù„Ú‘Ú©ÛŒ ہے
خود ہی میں گم رہتی ہے
یہ کچھ مغرور لڑکی ہے
یہ باتیں سن کے اس لڑکی کو
پھر کچھ یاد آتا ہے
کبھی یہ لوگ کہتے تھے
بڑی چنچل سی لڑکی ہے
ہمیشہ مسکراتی ہے
اور اکثر گنگناتی ہے ۔
چمکتا چاند سا چہرہ
کھنکتا شو خ سالہجہ
دیئے جلتے ہیں آنکھوں میں
بڑی شوخی ہے باتوں میں
فضائیں دیکھ کر اسکو
خوشی سے جھوم جاتی ہیں
چمکتی رات اسکے نین میں
سپنے جگاتی ہے
تمازت دھوپ کی چہر ے پہ اسکے
گل کھلاتی ہے
کبھی بارش کے موسم میں
سہانے کھیل کشتی کے
کبھی گڑیوں کی شادی ہو
کبھی گیتوں کی بازی ہو
یہ ہر دم پیش رھتی ہے
بڑی الہڑ سی لڑکی ہے
یہ کتنی شو خ لڑکی ہے ؟
مگر اب لوگ کہتے ہیں
عجب بے Ø+س سی Ù„Ú‘Ú©ÛŒ ہے
بہت کم مسکراتی ہے
سدا خاموش رہتی ہے
انہیں معلوم کیسے ہو ؟
وفا کے قید خانے میں
فرائض کے نبھانے میں
جو لڑکی دار چڑھتی ہے
جسے سپنوں کے بننے کی
سزائیں وقت نے دی ہو ں
جو رسموں اور رواجوں کے
الاؤ میں سلگتی ہو
لبوں کی نوک پر جس کے
گلے بے جان ہوتے ہوں
جسم کی قید میں
جب روØ+ اکثر پھڑپھڑاتی ہو
تو اک کمزور سی لڑکی
یونہی بے موت مرتی ہے
تو پھر یوں لوگ کہتے ہیں
بہت سنجیدگی اوڑھے
عجب بے Ø+س سی Ù„Ú‘Ú©ÛŒ ہے
بہت کم مسکراتی ہے
سدا خاموش رہتی ہے