Results 1 to 1 of 1

Thread: Dimagh Ke 12 Baje

  1. #1
    Join Date
    Aug 2011
    Location
    SomeOne H3@rT
    Age
    38
    Posts
    2,345
    Mentioned
    0 Post(s)
    Tagged
    825 Thread(s)
    Rep Power
    429514

    candel Dimagh Ke 12 Baje

    دماغ کے بارہ بجے،

    ایک طالبعلم مضمون نویسی جیسے عام مضموں میں فیل ہوا تو سکول کے مہتمم نے اُستاد کو اپنے دفتر میں بلا کر اس طالبعلم کے اس قدر عام اور آسان مضمون میں فیل ہونے کا سبب دریافت کیا۔

    اُستاد نے بتایا کہ جناب یہ لڑکا مضمون نویسی میں اصل موضوع سے توجہ ہٹا کر اپنے ذاتی افکار کی طرف لے کر چلا جاتا ہے، اِس لیئے مجبوراً سے فیل کرنا پڑا۔

    مہتمم صاØ+ب Ù†Û’ اُستاد سے کہا ٹھیک ہے کوئی مثال تو دو تاکہ مُجھے پتہ Ú†Ù„Û’ کہ تمہاری بات صØ+ÛŒØ+ ہے؟

    اُستاد Ù†Û’ بتایا، میں Ù†Û’ اِسے موسم بہار پر مضمون Ù„Ú©Ú¾Ù†Û’ Ú©Ùˆ دیا تو اِس Ù†Û’ کُچھ اِس طرØ+ لکھا: موسم بہار سال کا خوبصورت ترین موسم ہے۔ کھیت کھلیان سر سبز اور ہرے بھرے ہوجاتے ہیں۔ ان کھیت کھیلانوں Ú©Û’ ہرا بھرا ہونے سے اونٹوں کیلئے چارے Ú©ÛŒ فراہمی بہت ہی آسان ہوجاتی ہے۔ اونٹ خشکی کا جانور ہے اور بھوک Ùˆ پیاس Ú©Ùˆ صبر Ú©Û’ ساتھ برداشت کر لیتا ہے۔ اسکے پیروں Ú©ÛŒ بناوٹ ریت پر چلنے کیلئے بہت اچھی ہوتی ہے، اسی لئے تو اسے صØ+راء کا سفینہ بھی کہتے ہیں۔ بدو اونٹوں Ú©Ùˆ نہایت پیار اور مُØ+بت سے پالتے ہیں۔ اونٹ نا صرف دودھ اور گوشت Ú©Û’ Ø+صول کیلئے پالا جاتا ہے بلکہ اس سے ہر قسم Ú©ÛŒ بار برداری اور آمدورفت کیلئے ایک جگہ سے دوسری جگہ جانے کیلئے سواری کا کام بھی لیا جاتا ہے۔ اونٹ ایک پالتو جانور ہے اور Û” Û” Û” Û” Û” Û” Û” Û” Û” Û” Û” Û” Û” Û” Û” Û” Û” Û” اور اس طرØ+ اس طالبعلم Ù†Û’ اصل مضمون اور اسکے عنوان Ú©Ùˆ بھلا اپنی ساری توانائی اونٹ Ú©ÛŒ غزل سرائی پر خرچ کی۔

    مہتمم صاØ+ب Ù†Û’ اُستاد سے کہا، نہیں میں ایسا نہیں سمجھتا، اصل میں تُم Ù†Û’ عنوان ہی ایسا دیا تھا جس میں موسم بہار Ú©ÛŒ سرسبزی اور شادابی کا تعلق زراعت اور Ø+یوانات Ú©Û’ پالنے وغیرہ سے بنتا ہے۔ ہو سکتا ہے یہ طالبعلم اس مشابہت Ú©ÛŒ وجہ سے اصل موضوع Ú©Ùˆ بھول کر کسی اور سمت میں چلا گیا۔

    اُستاد Ù†Û’ کہا، میں ایسا نہیں سمجھتا، ایک بار میں Ù†Û’ اِسے جاپان Ú©ÛŒ مصنوعات اور ٹیکنالوجی پر مضمون Ù„Ú©Ú¾Ù†Û’ Ú©Ùˆ دیا تو اِس Ù†Û’ کُچھ اس طرØ+ لکھا کہ؛ جاپان ایک ترقی یافتہ مُلک ہے جو اپنی مصنوعات اور خاص طور پر اپنی کاروں Ú©ÛŒ مصنوعات اور برآمدات کیلئے پوری دُنیا میں مشہور ہے۔ کاریٰں پوری دُنیا میں انسانوں Ú©Û’ سفر Ú©Û’ وسائل Ú©Û’ طور پر استعمال Ú©ÛŒ جاتی ہیں مگر بدو اپنی آمدورفت Ú©Û’ وسائل کیلئے اونٹ پر ہی انØ+صار کرتے ہیں۔ اونٹ خشکی کا جانور ہے اور بھوک Ùˆ پیاس Ú©Ùˆ صبر Ú©Û’ ساتھ برداشت کر لیتا ہے۔ اسکے پیروں Ú©ÛŒ بناوٹ ریت پر چلنے کیلئے بہت اچھی ہوتی ہے، اسی لئے تو Û” Û” Û” Û” Û” Û” Û” Û” Û” Û” Û” Û” Û” Û” Û” Û” Û” Û”

    مہتمم صاØ+ب Ù†Û’ اُستاد سے پوچھا، کیا تمہارے پاس ان دو مثالوں Ú©Û’ علاوہ بھی کوئی اور مثال ہے؟

    اُستاد Ù†Û’ جواب دیا، جی ہاں جناب، اِسے آپ کوئی سا بھی عنوان مضمون Ù„Ú©Ú¾Ù†Û’ کیلئے دیدیں، یہ ایک سطر اُس موضوع پر Ù„Ú©Ú¾ باقی کا مضمون اونٹ Ú©ÛŒ مدØ+ سرائی پر Ù„Ú©Ú¾ کر پورا کرتا ہے۔ ایک بار میں Ù†Û’ اسے ایک ایسا عنوان دیا جس سے اسکا ذہن اونٹ Ú©ÛŒ طرف جا ہی نہ سکے مگر اس Ù†Û’ تو کمال ہی کر دکھایا۔ میں Ù†Û’ اسے دور Ø+اضر Ú©ÛŒ بہترین ایجاد کمپیوٹر پر مضمون Ù„Ú©Ú¾Ù†Û’ Ú©Ùˆ دیا تو اِس Ù†Û’ کُچھ یوں لکھا کہ؛ کمپیوٹر دورِØ+اضر Ú©ÛŒ مفید ترین ایجاد ہے، شہروں میں تو اس Ú©Û’ بغیر زندگی کا تصور ہی Ù…Ø+ال ہوتا جا رہا ہے مگر بدوؤں Ú©Û’ پاس کمپیوٹر کہاں سے آئے۔ اُن Ú©Û’ پاس تو اونٹ ہوتے ہیں۔ اونٹ خشکی کا جانور ہے اور بھوک Ùˆ پیاس Ú©Ùˆ صبر Ú©Û’ ساتھ برداشت کر لیتا ہے۔ اسکے پیروں Ú©ÛŒ بناوٹ ریت پر چلنے کیلئے بہت اچھی ہوتی ہے، اسی لئے تو Û” Û” Û” Û” Û” Û” Û” Û”Û” Û” Û” Û” Û”

    مہتمم صاØ+ب Ù†Û’ مدرس سے کہا، تم اس طالبعلم Ú©Ùˆ فیل کرنے میں Ø+Ù‚ بجانب ہو۔ ٹھیک ہے تم جا سکتے ہو۔

    طالبعلم کو اپنے فیل ہونے پر بہت غصہ آیا، اُس نے وزیرِ تعلیم کو ایک خط لکھ ڈالا۔

    جناب وزیرِ تعلیم صاØ+ب، السلام ُ علیکم Ùˆ رØ+Ù…Ûƒ اللہ Ùˆ برکاتہ

    میں آپ جناب Ú©Û’ علم میں اپنے اوپر ہونے والے ایک ظُلم Ú©ÛŒ روئیداد لانا چاہتا ہوں۔ میں اپنی جماعت Ú©Û’ ذہین طلباء میں شمار ہوتا ہوں مگر اس Ú©Û’ باوجود بھی مُجھے فیل کر دیا گیا ہے۔ جس پر میرا صبر اونٹ Ú©Û’ صبر جیسا ہے۔ کیونکہ اونٹ خشکی کا جانور ہے اور بھوک Ùˆ پیاس Ú©Ùˆ صبر Ú©Û’ ساتھ برداشت کر لیتا ہے۔ اسکے پیروں Ú©ÛŒ بناوٹ ریت پر چلنے کیلئے بہت اچھی ہوتی ہے، اسی لئے تو اسے صØ+راء کا سفینہ بھی کہتے ہیں۔ بدو اونٹوں Ú©Ùˆ نہایت پیار اور مُØ+بت سے پالتے ہیں۔ اونٹ نا صرف دودھ اور گوشت Ú©Û’ Ø+صول کیلئے پالا جاتا ہے بلکہ Û” Û” Û” Û” Û” Û” Û” Û” Û” Û” Û” Û” Û” Û” Û” Û” Û” میں آپ جناب Ú©Û’ علم میں مزید یہ بات بھی لانا چاہتا ہوں کہ اونٹ Ú©ÛŒ کوہان میں وافر مقدار میں پائی جانے والی چربی اونٹ کیلئے کئی دنوں کیلئے طاقت اور تونائی Ú©ÛŒ فراہمی کا ذریعہ ہوتی ہے۔ اونٹ Ú©ÛŒ آنکھوں Ú©ÛŒ مخصوص بناوٹ اسے صØ+رائی ریت Ú©Û’ بگولوں اور اندھیوں میں Ø+فاظت کا باعث بنتی ہے۔ Û” Û” Û” Û” Û” Û” Û” Û” Û” Û” Û” Û” Û” Û” Û” Û” Û” Û” Û” Û” Û”
    میری آپ جناب سے التجاء ہے کہ مُجھ پر ہونے والے اس ظلم کا سدِباب کریں بالکل اسی طرØ+ جس طرØ+ آجکل Ú©Û’ دور میں اونٹ Ú©ÛŒ کلیجی Ú©Û’ سندوئچ کھانے کا فیشن بڑھتا ہی جا رہا ہے اور اس عادت Ú©Û’ سدِباب Ú©ÛŒ اشد ضرورت ہے۔
    Last edited by Hidden words; 07-08-2012 at 01:03 AM.

Posting Permissions

  • You may not post new threads
  • You may not post replies
  • You may not post attachments
  • You may not edit your posts
  •