Results 1 to 10 of 10

Thread: Be Khudi Ka Hai Ye Alam Ke Khuda Yad Nahi

Threaded View

Previous Post Previous Post   Next Post Next Post
  1. #1
    Join Date
    Jun 2010
    Location
    Jatoi
    Posts
    59,925
    Mentioned
    201 Post(s)
    Tagged
    9827 Thread(s)
    Rep Power
    21474910

    Default Be Khudi Ka Hai Ye Alam Ke Khuda Yad Nahi


    خان بہادر سید عبداللہ رئیس جانسٹہ مظفر نگر ہر سال ایک آل انڈیا مشاعرہ منعقد کراتے تھے - ایک مرتبہ مشاعرہ ہوا، طرØ+ تھی :

    بے خودی کا ہے یہ عالم کے خدا یاد نہیں ،

    خان بہادر خود صدر مشاعرہ تھے - نوجوان نا بینا شعار ناظم جانسٹھی جب اسٹیج پر لائے گئےتو انھوں نے دو زانوں بیٹھ کر خان بہادر کو مخاطب کر کے کہا ،

    " سرکار! گرہ بند مطلع آپ کی نظر ہے " اور اس کے بعد کرک کر یہ مطلع پڑہ دیا :

    سامنے گھر کے ہے مسجد ، مگر آباد نہیں
    بے خودی کا ہے یہ عالم ، کے خدا یاد نہیں

    اس واقعاتی مطلع پر لوگوں Ú©Û’ مُنہ فق ہو گئے - ایک متلق العنانقسم Ú©Û’ رئیس Ú©ÛŒ شان میں یہ گستاخی ! خان صاØ+ب Ú©ÛŒ کوٹھی Ú©Û’ سامنے ایک بہت ہی خوبصورت مسجد تھی ØŒ جو آباد نہیں تھی ØŒ مسجد خان صاØ+ب Ú©Û’ والد Ù†Û’ بنوائی تھی ØŒ اور اس Ú©ÛŒ دیکھ بھال Ú©ÛŒ زمیداری خان بہادر سید عبد الله صاØ+ب پر عائد ہوتی تھی ØŒ اس لئے ناظم Ú©ÛŒ یہ چوٹ بڑی خندہ پیشانی سے برداشت Ú©ÛŒ - کئی بار مطلع سنا - مشاعرہ ختم ہوا، رات گئی بات گئی - لیکن صبØ+ Ú©Ùˆ لوگوں Ù†Û’ دیکھا ØŒ خان بہادر خود مسجد میں جھاڑو دے رہے تھے - مسجد آباد ہو گئی اور وعظ اور تلقین کا سلسلہ بھی شروع ہو گیا - اگلے سال پھر طرØ+ÛŒ مشاعرہ تھا ØŒ طرØ+ تھی :

    وصل سے شاد کیا ، ہجر سے ناشاد کیا

    ناظم نے یہ مطلع پڑھ کر مشاعرہ لوٹ لیا :

    اجر جنت میں ملے گا تجھے اس کا ناظم
    تیرے اک شعر نے مسجد کو تو آباد کیا
    Last edited by Hidden words; 07-08-2012 at 12:06 AM.





    تیری انگلیاں میرے جسم میںیونہی لمس بن کے گڑی رہیں
    کف کوزه گر میری مان لےمجھے چاک سے نہ اتارنا

Posting Permissions

  • You may not post new threads
  • You may not post replies
  • You may not post attachments
  • You may not edit your posts
  •