انسان بھی کیا چیز ÛÛ’ !
دولت کمانے Ú©Û’ لیے اپنی صØ+ت Ú©Ú¾Ùˆ دیتا ÛÛ’ پھر صØ+ت واپس پانے Ú©Û’ لیے دولت کھوتا ÛÛ’Û”
مستقبل Ú©Ùˆ سوچ کر اپنا Ø+ال ضائع کرتا ÛÛ’ پھر مستقبل میں اپنا ماضی یاد کر Ú©Û’ روتا ÛÛ’Û”
جیتا ایسے ÛÛ’ جیسے کبھی مرنا ÛÛŒ Ù†Ûیں اور مر ایسے جاتا ÛÛ’ جیسے کبھی جیا ÛÛŒ Ù†Ûیں۔
از شیخ سعدی