Asalam.o.Alaikum
Is Baar App Ko Nazm Likhni Hai...
"Awaaz" Per
Rules:
Last Date 21 March 2012
Apni Likhi Honi Chahiye..
Polling HOgi..
Asalam.o.Alaikum
Is Baar App Ko Nazm Likhni Hai...
"Awaaz" Per
Rules:
Last Date 21 March 2012
Apni Likhi Honi Chahiye..
Polling HOgi..
tumhari awaz kay jugnoo
meri taraf
lapaktay hain
lekin
main inhain
kaisay qaid karon
kion kay awaz
mujasaam nahi hoti
آواز
یادوں کے جزیروں سے دل کی وادی تک
ہجر کے صحرا میں وصل کےعذاب تک
عروس اشک کے اداس قرینوں تک
غم کی آندھی سے درد کے سیلاب تک
جوآنا کی قید میں گونج رہی ہے اسے آذاد کردو
میری سانسوں کی لہہ میں جو اتر جایئں
آج تو وہ بات تم کہہ دوں
جسکا لفظ لفظ تمہارا منتظر ہیں
جو میری ڈھرکنوں میں اکثر گونجتی ہے
وہ آواز جو دل کو چھو جائے تم سنا دونا
غم کی شاخ سے پتجھڑ کے پتوں پر
تیرے نام کا ذکر جو میں ہاوؤں سے سنتی تھی
تیرے آنے کی آہٹ پہ درد کہ پاؤں سے ڈوڑتی تھی
میری تنہائی میں جو آواز اکثر گونجتی تھی
جو دیتی تھی مجے سہارا شب ہجر میں
جو میرے درد کو اکثرسمجھتی تھی
جو تیرے اجود کا احساس بنکے میرے ساتھ چلتی تھی
جو میرے دل کی بات تماری زبا ں کہا کرتی تھی
جو مجھے سکونِ وفا عطا کردیں
وہ آواز تم پھر سے گنگونا دونا
ایک خوا ب کی تعبیرتم بن جاؤں نا
سوز غم کی خوشی تم بن جاؤں نا
کب سے ایک صدا سننے کے لئے میں سوئی نہیں
وہ سدا جو میرے کانوں میں سرگوشی کرتی تھی
جو میری خاموشی کو تمہاری آواز دیتی تھی
جو میری آنکھوں میں شرارت بھر دیتی تھی
اور میرے ہونٹوں کا تبسم بن کر مسکرایا کرتی تھی
جو میرے دل کی بات کہنے سے پہلے ہی سمجھتی تھی
وہ صدا ڈھونڈ رہی ہے آج یہ اداسی میری
میرے لئے جانا وہ صدا پھر سے دہرا دونا
وہ آواز جو دل کو چھو جائے تم پھر سے سنا دونا
شاعرہ ریشم
آواز
اک آواز کا دریا ہے
جو میرے جسم میں بہتا ہے
جو میرے دل میں اترتا ہے
اُس آواز کے ساحل پہ
اک معصوم سی صورت ہے
رات سی زلفیں ہیں
چاند سا چہرہ ہے
اُس چاند سے چہرے سے
یہ احساس جھلکتا ہے
دل کسی کی یاد میں گم ہے
ہر پل دل یہ کہتا ہے
اِس آواز کے دریا میں اُتر کر دیکھوں
کیا راز چھپا ہے اِس میں
محبت میں اک بار تو
مٹ کر دیکھوں
یہ احساس جو دل میں آتا ہے
آواز بھی پلٹا کھاتی ہے
اپنا ظاہر اور باطن دکھلاتی ہے
اک طرف سود و زیاں کی باتیں ہیں
اک طرف محبت کے افسانے ہیں
”آسائشِ دنیا کا فسوں اپنی جگہ ہے“
محبت میں سکوں اپنی جگہ ہے
پھر اک فیصلہ ہوتا ہے
دنیا ہار جاتی ہے
محبت جیت جاتی ہے
اور
آواز امر ہو جاتی ہے
(محمد بلال اعظم)
جب بھی رات کا اندھیرا چھاتا ہے
مجھے اس ہستی کا بلاوا آتا ہے
میرا سر بسجود ہوتا ہے
آنکھیں نم دل بند ہوتا ہے
میرا رواں رواں پکارتا ہے
اللہ ہو۔۔۔۔۔اللہ ہو
اس آواز کی بازگشت سے
میرا جسم ہچکولے کھاتا ہے
اور ندامت سے اٹھ نا پاتا ہے
یہی صدا لگاتا ہے
مجھے اپنے قرب سے نواز دے
مجھے اپنا پسندیدہ بندہ بنادے
مجھے اپنے در پر بلا لے