Results 1 to 1 of 1

Thread: Jhoot Ke Nuqsanat

  1. #1
    Join Date
    Jan 2012
    Location
    Kallar Syedan
    Age
    36
    Posts
    1,928
    Mentioned
    0 Post(s)
    Tagged
    0 Thread(s)
    Rep Power
    0

    Default Jhoot Ke Nuqsanat

    سچائی جتنی پسندیدہ چیز ھے جھوٹ اتنی ھی نا پسندیدہ چیز ھے ۔ سچائی بھترین صفت ھے اور جھوٹ بد ترین صفت ھے ۔


    اگر زبان جھوٹ سے آشنا Ú¾Ùˆ گئی اور گفتگو میں جھوٹ نمایاں Ú¾Ùˆ گیا تو جھوٹ بولنے والے Ú©ÛŒ عظمت اس طرØ+ پادر ھوا Ú¾Ùˆ جاتی Ú¾Û’ جیسے موسم خزاں میں درخت Ú©Û’ پتے! یا شیشوں سے بنے ھوئے مکان پر برستے ھوئے پتھر ! جھوٹ انسان Ú©ÛŒ ناپاکی Ùˆ خیانت Ú©ÛŒ روØ+ Ú©Ùˆ تقویت دیتا Ú¾Û’ اور ایمان Ú©Û’ بھڑکتے ھوئے شعلوں Ú©Ùˆ خاموش کر دیتا Ú¾Û’ Û” جھوٹ رشتھٴ الفت Ùˆ اتØ+اد Ùˆ وفاق Ú©Ùˆ توڑ دیتا Ú¾Û’ اور معاشرہ میںعداوت Ùˆ نفاق Ú©Û’ بیج بو دیتا Ú¾Û’ Û” گمراھیوں کا زیادہ تر Ø+صہ جھوٹے دعووں اور خلاف واقع گفتگووں کا نتیجہ ھوتا Ú¾Û’ Û” برے لوگ اپنے فاسد مقاصد Ú©ÛŒ تکمیل Ú©Û’ لئے اپنی شیریں بیانی ØŒ کذب لسانی سے سادہ لوØ+ Ø+ضرات Ú©Ùˆ اپنا گرویدہ بنا لیتے ھیں اور اپنی رطب اللسانی Ú©ÛŒ زنجیر میں اسیر کر لیتے ھیں Û” جھوٹا آدمی کبھی یہ سوچتا Ú¾ÛŒ نھیں Ú¾Û’ کہ کوئی دوسرا اس Ú©Û’ رازسے مطلع Ú¾Ùˆ جائے گا Û” اسی اطمینان Ú©ÛŒ بنیاد پر اپنی گفتگو میں غلطیوں اور تناقض کا شکار ھوتا رھتا Ú¾Û’ اور کبھی شدید رسوائی سے دو چار Ú¾Ùˆ جاتا Ú¾Û’ اسی لئے یہ مثل بے بنیاد نھیں Ú¾Û’ کہ:

    دروغ Ú¯Ùˆ را Ø+افظہ نباشد !



    اس بری عادت Ú©Û’ عام ھونے Ú©ÛŒ ایک وجہ جس Ù†Û’ پورے معاشرے Ú©Ùˆ زھر آلود کر دیا Ú¾Û’ وہ مشھور مقولہ Ú¾Û’ جو زباں زد خاص Ùˆ عام Ú¾Û’ کھ” دروغ مصلØ+ت آمیز بھتر ازراستی فتنہ انگیز “یھی وہ خوشنما پردہ Ú¾Û’ جس Ù†Û’ اس برائی Ú©ÛŒ خباثت Ú©Ùˆ چھپا رکھا Ú¾Û’ اور عموما لوگ اپنے سفید جھوٹ Ú©Û’ جواز Ú©Û’ لئے اسی مقولہ کا سھارا لیتے ھیں Û” لیکن اس بات Ú©ÛŒ طرف توجہ نھیں دیتے کہ عقل Ùˆ خرد اور شریعت مطھرہ Ù†Û’ مخصوص شرائط Ú©Û’ ساتھ اس Ú©Ùˆ جائز قرار دیا Ú¾Û’ چنانچہ عقل Ùˆ شریعت کا یہ فیصلہ Ú¾Û’ کہ اگر کسی مسلمان Ú©ÛŒ جان ØŒ آبرو یا مال کثیر Ú©Ùˆ خطرہ Ú¾Ùˆ تو اس کا ھر ممکن طریقہ سے دفاع کیا جا سکتا Ú¾Û’ یھاں تک کہ اگر جھوٹ بول کر ان تینوںمیں سے کسی ایک Ú©ÛŒ Ø+فاظت ممکن Ú¾Ùˆ تو جھوٹ بھی بول سکتا Ú¾Û’ Û” لیکن یہ صرف ضرورت Ú¾ÛŒ Ú©Û’ وقت Ú¾Ùˆ سکتا Ú¾Û’ کیونکہ ضرورت Ø+رام Ú©Ùˆ مباØ+ کر دیتی Ú¾Û’ لیکن اس Ú©Û’ ساتھ یہ شرط Ú¾Û’ کہ انسان بقدر ضرورت Ú¾ÛŒ استعمال کر سکتا Ú¾Û’ Û” مقدار ضرورت سے زیادہ جھوٹ نھیں بولا جا سکتا !



    اور اگر اس مصلØ+ت Ú©Û’ دائرے Ú©Ùˆ اپنے شخصی منافع اور نفسانی خواھشات تک Ú©Û’ لئے وسیع کر دیا جائے اور Ú¾Ù… یہ سمجھ لیں کہ اپنی ذاتی مصلØ+ت Ùˆ منفعت اور شھوت Ùˆ خواھش کےلئے بھی اسی قاعدہ پر عمل کیا جا سکتا تو پھر بلا مصلØ+ت والے جھوٹ Ú©Û’ لئے کوئی جگہ باقی نھیں رھے Ú¯ÛŒ Û” ” ویسے تو ھر چیز Ú©Û’ لئے ایک سبب ھوتا Ú¾Û’ ( اور نہ بھی Ú¾Ùˆ تو ) Ú¾Ù… اپنے عمل Ú©Û’ لئے بھت سے عوامل اور بھت سی علتیں تخلیق کر سکتے ھیں اور یھی وجہ Ú¾Û’ کہ مجرم سے جب مواخذہ کیا جاتا Ú¾Û’ تو وہ اپنے جرم Ú©Û’ لئے پچاسوں عذر ØŒ دلیل اور علت تلاش کر لیتا Ú¾Û’ اور اسی لئے پوری دنیا میں جو جھوٹ بولا جاتا Ú¾Û’ اس میں کوئی نہ کوئی نفع Ùˆ خیر کا پھلو بھرØ+ال Ú¾Ùˆ تا Ú¾Û’ Û” اور اگر ایسا نہ Ú¾Ùˆ تو وہ جھوٹ لغو اور عبث Ú¾Ùˆ جائے گا اور پھر اس میں کوئی زیادہ ضرر Ùˆ نقصان بھی نہ رھے گا Û”



    جس چیز میں بھی انسان کا ذاتی فائدہ ھوتا Ú¾Û’ اس Ú©Ùˆ وہ فطری طور سے خیر سمجھتا Ú¾Û’ اور پھر جب وہ اپنے شخصی منافع Ú©Ùˆ سچ بولنے Ú©ÛŒ وجہ سے خطرہ میں دیکھتا Ú¾Û’ یا وہ جھوٹ بولنے میں اپنا فائدہ دیکھتا Ú¾Û’ تو دھڑلے سے جھوٹ بولتا Ú¾Û’ اور دور دور تک اس Ú©ÛŒ برائی کا تصور بھی نھیں کرتا کیونکہ سچائی میں شر Ùˆ فتنہ دیکھتا Ú¾Û’ اور جھوٹ بھرØ+ال ایک شر Ú¾Û’ اگر Ø+صول شرائط Ú©Û’ ساتھ جھوٹ بول کر شر Ú©Ùˆ دفع کیا گیا تو ( یہ مطلب نھیں Ú¾Û’ کہ وہ جھوٹ نیک Ú¾Ùˆ گیا بلکہ ) اس کا مطلب یہ Ú¾Û’ کہ ایک زیادہ فاسد چیز Ú©Ùˆ Ú©Ù… فساد والی چیزکے ذریعہ دور کیا گیا Ú¾Û’ Û”

    امام غزالی کھتے ھیں: زبان ایک بھت بڑی نعمت Ú¾Û’ اور پروردگار عالم کا ایک نھایت Ú¾ÛŒ لطیف Ùˆ دقیق عطیہ Ú¾Û’ ۔یہ عضو ( زبان ) اگر چہ Ø+جم Ùˆ جسم Ú©Û’ اعتبار سے بھت Ú¾ÛŒ چھوٹا Ú¾Û’ لیکن اطاعت Ùˆ معصیت Ú©Û’ اعتبار سے بھت Ú¾ÛŒ سنگین Ùˆ بڑا Ú¾Û’ Û” کفر یا ایمان کا اظھار زبان Ú¾ÛŒ سے ھوا کرتا Ú¾Û’ اور یھی دونوں چیزیں بندگی Ùˆ سر Ú©Ø´ÛŒ Ú©ÛŒ معراج ھیں Û” اس Ú©Û’ بعد اضافہ کرتے ھوئے فرماتے ھیں Ø› ÙˆÚ¾ÛŒ شخص زبان Ú©ÛŒ برائیوں سے نجات Ø+اصل کر سکتا Ú¾Û’ جو اس Ú©Ùˆ دین Ú©ÛŒ لگام میں اسیر کر دے اور سوائے ان مقامات Ú©Û’ کہ جھاں دنیا Ùˆ آخرت کا نفع Ú¾Ùˆ کسی بھی جگہ آزاد نہ کرے !

    بچوں کے باطن میں جھوٹ جڑ نہ پکڑنے پائے اس کے لئے بچوں سے کبھی بھی جھوٹ اور خلاف واقع بات نھیں کرنی چاھئے کیونکہ بچے جن لوگوں کے ساتھ ھمہ وقت رھتے ھیں فطری طور سے انھیں کی گفتار و رفتار کو اپنے اندر جذب کرنے کی کوشش کرتے ھیں۔ گھر بچوں کے لئے سب سے اھم تربیت گاہ ھے “۔



    جھوٹ اور خلاف واقع کا دور دورہ Ú¾Ùˆ گیا اور والدین Ú©Û’ اعمال خلاف واقع ھونے Ù„Ú¯Û’ تو کسی بھی قیمت پر اچھے Ùˆ سچے بچے تربیت پا کر نھیں Ù†Ú©Ù„ سکتے Û” بقول موریش Û” Ù¹ÛŒ ۔یش : Ø+قیقت Ú©Û’ مطابق سوچنے Ú©ÛŒ عادت، Ø+قیقت Ú©Û’ مطابق بات کرنے Ú©ÛŒ سیرت ،ھر سچ Ùˆ Ø+قیقت Ú©Ùˆ قبول کرنے Ú©ÛŒ فطرت صرف انھیں لوگوں کا شیوہ ھوتا Ú¾Û’ جن Ú©ÛŒ تربیت طفولیت Ú¾ÛŒ سے اسی ماØ+ول میں ھوئی Ú¾Ùˆ
    Last edited by Hidden words; 06-08-2012 at 11:01 PM.

Posting Permissions

  • You may not post new threads
  • You may not post replies
  • You may not post attachments
  • You may not edit your posts
  •