good bohat acha
وہ جو عشق پیشہ تھے
دل فروش تھے
مر گئے!
وہ ہوا کے ساتھ چلے تھے
اور ہوا کے ساتھ بکھر گئے
وہ عجیب لوگ تھے
برگِ سبز کو برگِ زرد کا روپ دھارتے دیکھ کر
رخِ زرد اشکوں سے ڈھانپ کر
بھرے گلشنوں سے
مثالِ سایۂ ابر
پل میں گزر گئے
وہ قلندرانہ وقار تن پہ لپیٹ کر
گھنے جنگلوں میں گھری ہوئی کھلی وادیوں کی بسیط دھند میں
رفتہ رفتہ اتر گئے
good bohat acha
nice shairng.
amuman jis dewaar ka sahara hota hy .... wahi insaan per gir jati hy.....
wahh
تیری انگلیاں میرے جسم میںیونہی لمس بن کے گڑی رہیں
کف کوزه گر میری مان لےمجھے چاک سے نہ اتارنا