اِک پشیماں سی Ø+سرت سے مجھے سوچتا ہے
اب وہی شہرِ Ù…Ø+بت سے مجھے سوچتا ہے

میں تو Ù…Ø+دود سے لمØ+ÙˆÚº میں ملی تھی اُس سے
پھر بھی وہ کتنی وضاØ+ت سے مجھے سوچتا ہے