عشق پر بات ہو رہی تھی اور ابھی ع ہی زیر بØ+Ø« تھا کہ تعطل آگیا.
بات ع Ú©Û’ ماخذ عجز اور عبادت Ú©ÛŒ ہو رہی تھی. آج Ù…Ø+بت اور عشق کا فرق کرتے ہیں.
Ù…Ø+بت وہ جذبہ ہے جو اس کائنات Ú©ÛŒ تخلیق کا باعث بنا. خالق Ù†Û’ خود ہی کسی Ú©Ùˆ تخلیق کیا اور اور پھر آپ ہی اس Ú©ÛŒ Ù…Ø+بت میں مبتلا ہو گیا. چاہتا تو اپنے عظیم شاہکار Ú©Ùˆ عرش پر سجا لیتا اور پھر Ù…Ø+ب اور Ù…Ø+بوب اور بس-
لیکن پھر اس Ú©ÛŒ اللہ ہونے Ú©ÛŒ صفت Ø¢Ú‘Û’ آگئ. شائد وہ اپنے Ù…Ø+بوب Ú©Ùˆ اس Ú©Û’ شایان شان ماØ+ول دینا چاہتا تھا یا پھر اسے اختیار دے کر آزمانا چاہتا تھا کہ وہ اس Ú©Û’ ساتھ کتنی Ù…Ø+بت کرتا ہے. شائد اسی وقت سے کہا جا رہا ہے کہ جسے چاہتے ہو اسے آزادی دو. اگر وہ تمھارا ہے تو تمھارا ہی رہے گا اور نہ رہا تو تمھارا تھا ہی نہیں. اور Ù…Ø+بوب Ù†Û’ Ù…Ø+بت Ú©ÛŒ لاج رکھ Ù„ÛŒ. اپنا آپ اس Ú©ÛŒ رضا Ú©Û’ تابع بنا لیا. زبان بولتی، پاؤں چلتے، ہاتھ ہلتے، دماغ سوچتا سب اس Ú©ÛŒ منشا Ú©Û’ مطابق. ایسی لاج رکھی کہ زباندان Ú©Ùˆ Ù…Ø+بت Ú©ÛŒ اگلی ڈگری تلاش کرنا Ù¾Ú‘ÛŒ اور اس Ú©ÛŒ نظر انتجاب عشق بنا.
بس یہیں پر Ù…Ø+بت اور عشق کا فرق واضØ+ ہو گیا. Ù…Ø+بت میں ہستی قائم رہتی ہے اور عشق میں اپنا آپ ختم ہو جاتا ہے. صرف معشوق باقی رہتا ہے. Ù…Ø+بت کرنے والا کبھی انالمØ+مد نہیں کہتا. عاشق انالØ+Ù‚ اور کبھی Ú©Ù… باذنی کہ دیتا ہے.