عشق کی راہ ایسی ہے کہ اس میں عمل اور علم دونوں کی راہیں جذب ہو جاتی ہیں، عمل کی راہ پر انسان کو بہت کچھ کرنا پڑتا ہے، قدم قدم پر چیلنج سامنے ہوتا ہے، علم کی راہ زندگی کو سمجھاتے اور بہت سی گتھیاں سلجھاتے ہوئے آگے بڑھتی ہے، عشق کی راہ میں یہ دونوں راہیں جذب ہو جاتی ہیں، عشق کی راہ ایسی ہے جو انسان کو گم کر دیتی ہے۔ عشق کی راہ پر انسان کی خودی نظر نہیں آتی، انسان کا عمل خالقِ کائنات کا عمل بن جاتا ہے