Results 1 to 6 of 6

Thread: ایک غزل تبسم فاطمہ رضوی صاحبہ کی محبتوں کے لیے

Threaded View

Previous Post Previous Post   Next Post Next Post
  1. #1
    Join Date
    Aug 2011
    Location
    SomeOne H3@rT
    Age
    38
    Posts
    2,345
    Mentioned
    0 Post(s)
    Tagged
    825 Thread(s)
    Rep Power
    429514

    candel ایک غزل تبسم فاطمہ رضوی صاحبہ کی محبتوں کے لیے

    ایک غزل تبسم فاطمہ رضوی صاحبہ کی محبتوں کے لیے

    تمہارے خواب کی تعبیر لے کے آ یا ہوں
    میں اپنے واسطے زنجیر لے کے ٓایا ہوں

    عجیب خواہشِ تقسیم ہے مرے گھر میں
    بھلا میں کونسی جاگیر لے کے آیا ہوں

    مرے سخی تیری کوزہ گری پہ ہے موقوف
    کہ میں تو حسرتِ تعمیر لے کے آیا ہوں

    وہاں پہ گونج رہی تھی صداےٗ کن فیکون
    سو جو ملی وہی تقدیر لے کے آیا ہوں

    سوالِ پرسشِ اعمال پہ یہ کہنا ہے
    میں وردِ آیۃِ تطہیر لے کے آیا ہوں

    ہوا ہوں غالب و اقبال کے میں حلقہ بگوش
    زباں پہ جب سخنِ میر لے کے آیا ہوں

    سنا تھا شہر میں اوقات بھول جاتی ہے
    میں ساتھ گاوٗں کی تصویر لے کے آیا ہوں
    Last edited by T@nHA.D!L; 20-03-2012 at 04:06 PM.

Posting Permissions

  • You may not post new threads
  • You may not post replies
  • You may not post attachments
  • You may not edit your posts
  •