سید نا عبداللہ بن مسعود رضی اللہ عنہ فرماتے ہیں کہ
میں نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم سے سنا کہ اللہ تعالیٰ اس شخص کے چہرے کو تروتازہ رکھے (یعنی اسے خوش رکھے) جس نے ہم سے کوئی چیز (بات) سنی اور پھر بالکل اسی طرح دوسروں تک پہنچا دی جس طرح سنی تھی۔ اس لیے کہ بہت سے ایسے لوگ جنہیں حدیث پہنچے گی وہ سننے والے سے زیادہ سمجھ اور علم رکھتے ہوں گے۔ یہ حدیث حسن صحیح ہے۔

جامع ترمذی:جلد دوم:حدیث نمبر 566