میرا پیغام محبت ہے
آج کی رات ہے پیغامِ محبت کے لیئے
سب کی چاہت کےلیئےسب سے محبت کے لیئے
آو ہم مل کے یہاں پیارکی دنیا میں رہیں
ہم سبھی اُلفتُ ایثار کی دنیا میں رہیں
نفرتیں بغض ُعداوت کو جنم دیتی ہیں
دوریاں بڑھ کے ہمیں رنج ُ اَلم دیتی ہیں
ننگ ہے جہل تفرقہ ہے وجہ بوے فساد
اِن سے لڑنا ہی حقیقت میں ہےمومن کاجہاد
عارضی ہیں یہ شبُ روز،یہ جیون یہ بہار
اِن کو اِک جذبہء ایثارُمحبت سے گزار
کتنے بے رحم ہیں تقدیرکے دھارے مت پوچھ
ڈوب کیا کیا نہ گئے چاند ستارے مت پوچھ
اَپنی منزل بھی وہیں اپنا ٹھکانہ بھی وہیں
آشیانہ پھی وہیں ہے ہمیں جانا بھی وہیں
آو اب مل کے نئے دور کا آغاز کریں
کوئی گھائل ہے تو ہم اُس کا بھی دل شاد کریں
اولیں فرض ہے ِبَس شِِیرُشکرہو جانا
ڈھیربن جاتا ہے مل جائے جو دانہ دانہ
ہم بھی کچھ ایسا دلُ جان سے برابرکرلیں
تیغِ نفرت کو رگِ جاں کے برابرکرلیں
مرکے غیروں کے لئے خود کو بچا لیں معفول
اک نئی رسم مجبت کی بنا لیں مفعول