Results 1 to 6 of 6

Thread: Jonk Or Titliyan Se Iqtibas

Threaded View

Previous Post Previous Post   Next Post Next Post
  1. #1
    Join Date
    Jun 2010
    Location
    Jatoi
    Posts
    59,925
    Mentioned
    201 Post(s)
    Tagged
    9827 Thread(s)
    Rep Power
    21474910

    Default Jonk Or Titliyan Se Iqtibas


    ہم کیا ہیں؟ یہ جاننا شائید اتنا مشکل نہ ہو مگر یہ ماننا بہت مشکل ہے۔شیطان Ú©Û’ ساتھ بھی یہی ہوا۔عمر بھر Ú©ÛŒ ریاضت Ú©Û’ بعد اسنے ایک مقام Ø+اصل کر Ù„ÛŒØ§Û”Û”Û”Û”Û”Û”Û”Û”Û”Û ”۔۔۔ایک ایسی رکاوٹ عبور کر Ù„ÛŒ جو اسکی نوع کیلئے خواب سے بھی بڑھ کر تھی۔وہ خدا Ú©Û’ مقربین میں شامل ہو گیا۔یہاں اگر وہ یہ سمجھتا تھا کہ اسنے منزل Ú©Ùˆ پالیا تو وہ یکسر غلط تھا۔عشق Ú©ÛŒ راہوں پر کوئی منزل نہیں ہوتی۔صرف راستہ ہی راستہ ہوتا ہے اور راستہ بھی ایسا جو ہر قدم دشوار ہوئے جاتا ہے۔

    اسے بھی ایک ایسے ہی امتØ+ان میں لا پھینکا گیا۔بنا سوچے سمجھے اطاعت کا Ø+Ú©Ù… ہوا۔وہ مانتا تو اپنی سرشت سے غداری کا مرتکب ہوتااور نہ مانتا تو بغاوت کا۔مولانا روم فرماتے ہیں
    “When the Master places the spade in the hands of a slave
    The slave knows his meaning without being told.”

    شیطان Ú©Û’ ہاتھ میں بیلچہ (عقل،شعور، منطق، علم،پرکھ)تو مالک Ù†Û’ بہت پہلے تھما دیا تھا۔وہ قعرِ مذلت کا باسی تھا۔ایسے نگر کا باسی تھاجہاں ہر سمت گناہ،سیاہ کاریوں اور برائیوں Ú©Û’ غلغلے تھے۔ایسےمیں اسنے اپنے بیلچے Ú©Ùˆ استعمال کیااور اپنے لئے ایسی راہ تخلیق Ú©ÛŒ جو اسے سیدھی خدا تک Ù„Û’ آئی۔وہ ہزاروں برس تک عبادت Ú©ÛŒ جس بھٹی میں جل کر اس مقام تک پہنچا تھاوہ یکایک غیر متعلق ہو گئی۔اسے اپنا سارا مقام،ساری عبادت،ساری ریاضت غیر اہم نظر آنے Ù„Ú¯ÛŒ کیونکہ وہ اب ان ملائکہ میں بودوباش رکھتا تھاجنہیں گناہ کا اØ+ساس بھی Ú†Ú¾Ùˆ کر نہیں گذرا تھا۔جن کا ہر سانس بارگاہِ الہی میں شکر سے بھرا تھا۔وہ ایسے میں کیا کرتا؟اسکے دل میں اگر کوئی سوال بھی اٹھتاتو اسے خوف Ù…Ø+سوس ہوتاکہ کہیں وہ گناہ کا مرتکب تو نہیں ہو رہا؟۔اور پھر اسے ایک امتØ+ان میں ڈال دیا گیا۔امتØ+ان بھی ایسا Ú©Ù¹Ú¾Ù† کہ وہ ملائکہ جو خدا Ú©Û’ ہر Ø+Ú©Ù… Ú©Ùˆ بلاچون Ùˆ چرا بجا لاتے تھے وہ بھی سوال کرنے پر مجبور ہو گئے اور جن Ú©Û’ اعتراضات Ú©Ùˆ دور کرنے کیلئے خدا Ú©Ùˆ آدم Ú©Ùˆ ناموں کا علم دینا پڑا۔

    ایسے میں شیطان کیا کرتا؟اسکی سرشت، اسکی منطق، اسکا دل سب گواہی دے رہے تھے کہ یہ سجدہ اسے جائز نہیں ہے۔پر سجدہ نہ کرنے کا مطلب خدا Ú©ÛŒ Ø+Ú©Ù… عدولی تھا۔یہی وہ مقام ہے جہاں شیطان کائنات میں اپنے مقام Ú©Ùˆ پہچان جاتا ہے۔وہ جو ہزاروں برس Ú©ÛŒ عبادت اور جستجو Ú©Û’ بعد بھی خود Ú©Ùˆ پہچان نہ سکا آج خود Ú©Ùˆ پہچان لیتا ہے اور جان جاتا ہے کہ خدا Ù†Û’ کیوں اسکی تخلیق کی۔اور بڑا دل چاہیے ہوتا ہے اس معرفت کیلئے بھی۔ہم میں سے کتنے ہیں جو اپنے اندر بیٹھے شر Ú©Ùˆ دیکھ لیتے ہیں۔اور یہ جانتے ہوئے بھی کہ ہم اسے اپنے اندر سے کبھی نہ نکال پائیں Ú¯Û’ (کہ یہ ہمارا اٹوٹ Ø+صہ ہے) ہم پھر بھی آنکھیں بند کر لیتے ہیں اور کوشش کرتے ہیں کہ تقدس Ú©ÛŒ کسی موٹی سی ردا سے خود Ú©Ùˆ ڈھانپ لیں تاکہ نہ تو کوئی اور نہ ہی ہم خود اپنے اندر Ú©Û’ شر Ú©Ùˆ دیکھ سکیں۔

    مگر شیطان ہم سے بہادر نکلا۔اسنے خود Ú©Ùˆ جانا اور مان لیا۔وہ مسکرایا اور اپنی ساری عمر Ú©ÛŒ متاع Ú©Ùˆ مٹی میں ملا کر Ø+کمِ خداوندی Ú©Û’ سامنے کھڑا ہو گیا۔ایک اور امتØ+ان Ú©ÛŒ بھٹی میں جلنے کیلئے تیار ہو گیا۔خدا Ù†Û’ اسے مردود کہا تو وہ بے عملوں Ú©ÛŒ طرØ+ ÚˆÚ¾Û’ نہیں گیا۔اسنے خود Ú©Ùˆ پہچان کر نہ صرف مان لیا بلکہ اس مقصد کیلئے عمل پر بھی تیار ہو گیا۔

    خداوندِ تعالی نے اسے مہلت دی اور یوں یہ سارا کھیل شروع ہو گیا۔مجھے لگتا ہے کہ جب یہ ساری بساط لپیٹ دی جائے گی اور جنت و دوزخ کا فیصلہ ہو گا تو شیطان کو جہنم کے سب سے گہرے گڑھے میں ڈال دیا جائے گا اور اسکا عذاب سب سے سخت ہو گا۔۔۔۔۔۔۔۔پر پتہ نہیں کیوں مجھے یہ بھی لگتا ہے کہ وہ پھر بھی خدا کا شکر بجا لائے گا کہ خدا نے اسے وہ کام کرنے کی توفیق عطا فرمائی جس کے لئے اسکی تخلیق کی گئی تھی۔

    ‘‘جونک اور تتلیاں’’ سے ایک اقتباس
    Last edited by Hidden words; 06-08-2012 at 09:18 PM.





    تیری انگلیاں میرے جسم میںیونہی لمس بن کے گڑی رہیں
    کف کوزه گر میری مان لےمجھے چاک سے نہ اتارنا

Posting Permissions

  • You may not post new threads
  • You may not post replies
  • You may not post attachments
  • You may not edit your posts
  •