winner hian...

Bilal Azam



Bhot bhot Mubarak ho ap ko ..



بھینس کے آگے بین بجانا

بڑے بوڑھوںسے سنتے آئے ہیں کہ بھینس Ú©Û’ Ø¢Ú¯Û’ بی بجاﺅ تو وہ زیادہ دودھ دیتی ہے۔ ہائے افسوس کہ جاسوسی Ú©Û’ شوق Ù†Û’ یہ کام بھی کروا ڈالا۔ ہمارے بہت ہی شریف سے ہمسائے جنہوں Ù†Û’ بیسوں کا پورا خادان پالا ہوا تھا ØŒ ایک دن کسی کام سے اپے کسی عزیز Ú©Û’ ہاں تشریف Ù„Û’ گئے، مگر غلطی سے بھینسوں Ú©Û’ باڑے کا دروازہ کھلا Ú†Ú¾ÙˆÚ‘ گئے۔ بس پھر کیا تھا نہ تپتی دھوپ کا اØ+ساس کیانہ چلچلاتی گرمی کا خیال۔ ساتھ والے Ú©ÛŒ سو سال پرانی دکا Ù† سے ایک بین ادھار لیاور Ú†Ù„ Ù¾Ú‘Û’ شوق Ú©ÛŒ تکمیل Ú©Û’ لئے۔ سب سے چھپتے چھپاتے جو نہی باڑے میں داخل ہوئے ایک بھینس بچاﺅ بچاﺅ چلانے Ù„Ú¯ÛŒ جیسے ہم کوئی چور اچکے ہوں۔ ہم Ù†Û’ فوراََ ایک خاموش کونے میں Ú©Ú¾Ú‘ÛŒ ایک خاموش بھینس کا انتخاب کیا اور بین بجانا شرو ع ہو گئے۔مگر وہاں تو دودھ کا نام Ùˆ نشان بھی نہ تھا البتہ بھینس صاØ+بہ Ú©ÛŒ چیخ Ùˆ پکار ضرور فضا میں بے سرا رس گھول رہی تھی اور پورا Ù…Ø+لہ ابا Ø+ضور Ú©ÛŒ قیادت میں اس سُر سے لطف اندوز ہوتے ہوئے ہماری طرف جاہ Ùˆ جلال Ú©Û’ ساتھ آرہا تھا۔ہم Ù†Û’ بھاگنے Ú©ÛŒ بھی کوشش Ú©ÛŒ مگر بے سود۔ Ø¢Ú¯Û’ Ú©ÛŒ کہانی Ú©Ú†Ú¾ یوں سمجھ لیجیے کہ اس Ú©Û’ بعد چراغوں میں روشنی نہ رہی۔
خیر یہ تو تھی بچپن Ú©ÛŒ بات۔ جب تھوڑا سا ہوش سنبھالا اور فکرِ فردا Ù†Û’ گھیراتو اپنے ساتھ ساتھ اپنے ہم وطنوں Ú©ÛŒ فکر بھی دل Ùˆ دماغ پہ چھائی، بڑے غور Ùˆ فکر Ú©Û’ بعد سیاست Ú©Û’ پیشے پہ ہماری نظرِ کر Ù… Ø¢ Ú©Û’ ٹھہری۔ مگر یہاں تو عوام بھینس کا کردار نبھا رہی تھی اور سیاست دان بین بجانے میں مصروف تھے بلکہ ہے۔Ø+الات Ú©ÛŒ ستم ظریفی دیکھیے کہ64سال گزرنے Ú©Û’ باوجود بھی یہ بین بجانے Ú©ÛŒ رسم جاری Ùˆ ساری ہے۔ کبھی کوئی فوجی بندوقوں سے بین بجاتا ہے تو کبھی کوئی بیان بازی سے۔ فوجی بین Ú©Ùˆ آمریت اور بیان بازی والی Ú©Ùˆ جمہوریت کا خوبصورت نام دیا گیا ہے جبکہ ساختی Ù„Ø+اظ سے دونوں میں صرف رنگ کا فرق ہے مال ایک جیسا ہے یعنی ڈھائی نمبر۔اب اس سے پہلے کہ کوئی آکہ اس پہ بھی بین بجانی شروع ہو جائے ہم بھی ہوتے ہیں ندارد اور آپ بھی اپنا بندوبست کر لیجیے۔