فرض یہ بھی ادا کرو
دیس سے اب وفا کرو
موت سستی ہے زندگی مہنگی
کچھ تو خوف خدا کرو
روز محشر حساب دینا ہے
سوچ کر فیصلہ کرو
الفتیں بانٹنے سے بڑھتی ہیں
پیار سے ابتداء کرو
زندگی ایک بار ملتی ہے
قرد اس کی کیا کرو
وہ جو ہوتے ہیں اہل جبرو جفا
ان سے بچ کر رہا کرو
صرف ذات خدا ہے لا فانی
سجدہ اس کو کیا کرو
اے مسیحائو ہو چکی باتیں
درد کی اب دوا کرو
خوف دنیا روا نہیں ہے
صرف رب سے ڈرا کرو