یا سمیع، یا بصیر
ہجومِ غم سے جس دم آدمی گھبرا سا جاتا ہے
تو ایسے میں
اُسے آواز پر قابو نہیں رہتا
وہ اِتنے زور سے فریاد کرتا، چیختا اور بلبلاتا ہے
کہ جیسے وہ زمیں پر اور خدا ہو آسمانوں میں
مگر ایسا بھی ہوتا ہے
کہ اُس کی چیخ کی آواز کے رُکنے سے پہلے ہی
خدا کچھ اس قدر نزدیک سے اور اِس قدر
رحمت بھری مُسکان سے اُس کو تھپکتا اور اُس کی بات سنتا ہے
کہ فریادی کو اپنی چیخ کی شِدّت
صدا کی بے یقینی پر ندامت ہونے لگتی ہے
امجد اسلام امجد
Yahi Dastoor-E-ulfat Hai,Nammi Ankhon,
Mein Le Kar Bhi,
Sabhi Se Kehna Parta Hai,K Mera Haal,
Behter Hai...!!
bohat khubsurat
Umdaaa
تیری انگلیاں میرے جسم میںیونہی لمس بن کے گڑی رہیں
کف کوزه گر میری مان لےمجھے چاک سے نہ اتارنا
behtareen !!
*~*~*~*ღ*~*~*~**~*~*~*ღ*~*~*~*
*~*~*~*ღ*~*~*~**~*~*~*ღ*~*~*~*
boht shukrya