بسم الله الرحمن الرحيم
پاکستانی فوج کے جرنیلوں، فصائیہ کےائیر مارشلز،
بحریہ کے ایڈمرلز اوردیگر افسران کے نام
مرتب کردہ: انصار اللہ اردو
اے پاکستانی فوج کے جرنیلوں، فضائیہ کےائیر مارشلز ،بحریہ کے ایڈمرلز !
ہم آپ سے مسلمان ہونے کے ناطے مخاطب ہیں، ہم آپکی خیرخواہی چاہتے ہیں کیونکہ ہمارا دین آپس میں خیرخواہی کرنے کا حکم دیتا ۔آپ کو یہ یاد ہونا چاہئے کہ ہمارے آباء واجداد نے کافر ملک ہندوستان سے ہجرت صرف اس لیے کی تھی کہ وہ دین اسلام کے تقاضوں کے مطابق اپنی زندگی کو گزاریں گے ۔ اور جس سر زمین کی طرف ہجرت کررہے ہیں وہاں پر اللہ کے دین کو نافذ کریں گے ۔یہ بات آپ میں سے کسی سے بھی پوشیدہ نہیں ہے کہ اس خطہ پاکستان کو حاصل کرنے کے لیے کتنی جانی ،مالی اور عزتوں کی قربانیاں دیں گئیں۔ہزاروں مسلم نوجوانوں،بوڑھوں ،عورتوں اور بچوں کو تہہ تیغ کردیا گیا، مسلمانوں کی املاک کو لوٹ لیا گیا اور ان کے مال واسباب کو جلادیا گیا ۔ہمارا دین ہمیں اس بات کی ہرگز اجازت نہیں دیتا کہ ہم ہندو بت پرستوں کی محکومی میں زندگی گزاریں ۔ اور نہ ہی ہمارا دین اس بات کی اجازت دیتا ہے کہ ہم اہل کتاب کی پیروی اور اطاعت کریں۔ ہمارے خالق اللہ عزوجل نے ہمیں یہ حکم دیا ہے کہ:
يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا إِنْ تُطِيعُوا فَرِيقًا مِنَ الَّذِينَ أُوتُوا الْكِتَابَ يَرُدُّوكُمْ بَعْدَ إِيمَانِكُمْ كَافِرِينَ(آل عمران:١٠٠)
”اے ایمان لانے والو!اگر تم نے ان اہل کتاب میں سے ایک گروہ کی بات مان لو گے تو یہ تمہیں ایمان سے پھر کفر کی طرف پھیر لے جائیں گے ۔“
ہم آپ کو اللہ کی ان آیات کے ذریعےسے ڈراتے ہیں کہ اسلام لانے کے بعد صلیبیوں کی اطاعت کرکے کفر میں مت داخل ہوں ۔صلیبیوں کی اطاعت کرنا اور ان سے ہدایات اخذکرنا‘ اس بات کا ثبوت ہے کہ آپ نے ان صلیبیوں سے شکست قبول کرلی ہےاور اسلام سے دست برداری اختیارکرلی ہے۔
یہ صلیبی تو دنیا میں جس امر کے سب سے زیادہ حریص ہیں، وہ یہ کہ مسلمانوں کو ان کے دین اسلام سے پھیر دیں۔آپ کو یہ بات اچھی طرح معلوم ہے کہ یہ صلیبی تنہاء مجاہدین اسلام کا مقابلہ نہیں کرسکتے تھے ۔اسی طرح آپ اس بات کو بھی اچھی طرح جانتے ہیں جب یہ صلیبی اس کام کو تنہا سر انجام دینے کے قابل نہیں رہتے۔ تو پھر وہ اس کام میں منافقین سے امداد لیتے ہیں جو اپنے آپ کو مسلمان کہتے ہیں اور اسلام کا اظہارکرتے ہیں ۔ایسے طریقے ایجاد کرتے ہیں جو اسلام کے خلاف ہیں اور اس امت پر ایسی قیادت مسلط کرتے ہیں جو اسلامی قیادت نہیں ہوتی۔یاد رکھیں قیامت کے دن سب سے زیادہ پوچھ گچھ آپ سے اس بات کی ہوگی کہ زمین کا جو خطہ تم نے دین اسلام کو نافذ کرنے لیے اللہ سے مانگا تھا وہاں پر کفر کا نظام کیوں نافذ کررکھا ۔نہ یہ کہ کفریہ نظام قائم کررکھا بلکہ مجاہدین اسلام کے مقابلے پر صلیبیوں کا ساتھ دیا ۔آپ کے لیے ہرگزجائز نہیں کہ آپ خاموشی اختیار کیے رکھیں جبکہ آپ کی زبانوں نے یہ حلف اٹھایا تھا کہ آپ اس ملک اور اس ملک کے مسلمانوں کا تحفظ کریں گے۔ تو کیا آپ اس عہد کو توڑنے کے جرم کے مرتکب نہیں ہورہے؟ ہم جانتے ہیں اور آپ بھی یہ بات اچھی طرح جانتے ہیں کہ آپ کے درمیان ایسے مخلص عناصر موجود ہیں، جنہوں نے اپنی ذمہ داری اور فرض کو پہچانا اور امریکی غلامی کے خلاف آواز بلند کی اور انہیں گرفتار کیا گیا اور ان پر تشدد کیا گیا اور انہیں افواجِ پاکستان سے بے دخل کر دیا گیا۔ انہوں نے نہ صرف اپنا فرض پورا کیا بلکہ وہ قیامت کے دن آپ کے گناہوں سے بھی بری ہوں گے۔ لیکن اے بھائیو! آپ اُس بھاری دن اللہ کے سامنے کیا عذر پیش کریں گے؟
اے افسران !
بھارت سے آپ کے اور ہمارے آباؤواجدادنے اسلام کی خاطر ہجرت کی تھی اور اسلام کی خاطریہ ملک بنا۔پاکستان کامطلب کیا؟ لاالہ الااللہ۔اس طرح ہماراسب سے پہلا رشتہ آپ کے ساتھ اسلام کا ہے اور ہمارے مسلمان ہونے کا تقاضایہ ہے کہ ہم اپنے علاوہ دوسروں کی خیرخواہی کرتے ہوئے انہیں اسلام کو دل وجان سے قبول کرنے اورجنت میں جانے اور دوزخ سے بچانے کے لیے نصیحت کریں۔ اسلام کی وجہ سے ہم آپ افسران کی خیرخواہی چاہتے ہوئے اور جہنم میں جانے سے بچانے کے لیے آ پ کو مخاطب کرکے نصیحت کررہے ہیں تاکہ آپ لوگ اسلام کی طرف پلٹ آئے اور اپنی زندگی کا مقصد اورپاکستان کو بنانے کے اپنے آباؤواجدادکے مقاصدکو پہچان کرانہیں پوراکرنے کے لیے اسلام اورمجاہدین کا ساتھ دیں،صلیبی اتحاد سے انفرادی طور پر ہی باہرنکل آئیں اورکفروامریکی نوازحاشیہ برداروں وآلہ کاروں کی حمایت اورانہیں تقویت دینے سے گریزکریں،جن کے مقدرمیں دنیاوآخرت میں ذلیل ورسوائی کے سوا کچھ نہیں ہے ۔
اے افسران !
ہم آپ کی ا س حیثیت کی بنا ء پر آپ سے مخاطب ہیں کہ پاکستان کے اصل حکمران آپ لوگ ہی ہیں۔ یہ ایک کھلا راز ہے کہ نہ صرف یہ کہ آپ مسلمانوں کی سب سے بڑی ایٹمی افواج کی قیادت کر رہے ہیں بلکہ آپ آئی ایس آئی کے ذریعے سِول اداروں یعنی پارلیمنٹ اور عدلیہ پر حتمی اثر و رسوخ رکھتے ہیں۔ اس ملک کے حقیقی حکمران ہونے کے ناطے ، آپ ہی کے ذریعے ملک موجودہ بحرانوں، مصیبتوں اور ابتری کی زندگی سے نجات حاصل کر سکتا ہے، جن سے مغربی سرمایہ داراستعماری ریاستوں نے اسلام دشمنی کی بناپرپاکستان اوراس کی مسلمان عوام کو دوچار کر رکھاہے ؛ جبکہ آپ کا غلط فیصلہ آپ ہی کومزید تباہی کی طرف لے جا ئے گا،جس کے ذمہ دارآپ دنیاوآخرت میں خود ہونگے کیونکہ آپ نے اسلام ومجاہدین کیخلاف صلیبی فرنٹ لائن کی اتحادی فوج کا ایک سپاہی بن کرکام کرناقبول کیا۔