السلام علیکم
مجھے باقی صدیقی کی یہ غزل چاہیے

کہا تھا اس نے کہ رکھ دو سنبھال کر آنکھیں
میں سوچتا ہوں کہ رکھ دوں نکال کر آنکھیں


اس زمین اور اس توارد میں باقی صدیقی صاحب کی غزل ہے، اگر کہیں سے دستیاب ہو جائے تو برائے مہربانی پوسٹ کر دینا۔

تقویم الحق