کولن انگرام اور ژاک کیلس Ú©Û’ چوکوں، Ú†Ú¾Ú©ÙˆÚº Ú©ÛŒ بارش اور پھر برسات Ù†Û’ بھارت Ú©Û’ ارادوں پر پانی پھیر دیا اور واØ+د Ù¹ÛŒ ٹوئنٹی میں اسے جنوبی افریقہ Ú©Û’ ہاتھوں 11 رنز سے شکست کھانا پڑی۔ ÚˆÚ©/ورتھ لوئس نظام Ú©Û’ تØ+ت Ø·Û’ شدہ ہدف سے عدم آگہی، بلکہ اگر کہا جائے کہ Ø+اضر دماغی سے کام نہ لینے، کا نتیجہ دورے Ú©ÛŒ واØ+د مہم میں ہار Ú©ÛŒ صورت میں بھگتنا پڑا۔
Ú© ایسے وقت میں رکھے جانے والے Ù¹ÛŒ ٹوئنٹی میچ Ù†Û’ØŒ جو بھارت Ú©Û’ ایشیا Ú©Ù¾ اور انڈین پریمیئر لیگ Ú©Û’ درمیان موجود مختصر سے وقفے Ú©Û’ درمیان اور جنوبی افریقہ Ú©Û’ دورۂ نیوزی لینڈ Ú©Û’ فوراً بعد Ø·Û’ کیا گیا، کئی ماہرین Ú©Ùˆ Ø+یران کر دیا کہ آخر ایسے موقع پر صرف ایک Ù¹ÛŒ ٹوئنٹی میچ کھیلنے Ú©Û’ لیے اتنا طویل سفر کرنے کا مقصد کیا تھا؟ بہرØ+ال، ہدف جو بھی جوہانسبرگ Ú©Û’ تاریخی وینڈررز اسٹیڈیم میں تماشائیوں سے کھچاکھچ بھرے میدان میں مقابلے کا آغاز ہوا تو ایسا لگا گویا دونوں ٹیموں میں طویل سفر Ú©ÛŒ کوئی تکان نہیں ہے۔ خصوصاً جنوبی افریقہ Ú©Û’ ژاک کیلس Ù†Û’ اپنی دھواں دار بیٹنگ سے سب Ú©Ùˆ Ø+یران کر دیا جو نیوزی لینڈ سے طویل سفر Ú©Û’ بعد میچ سے Ú©Ú†Ú¾ دیر قبل ہی جوہانسبرگ پہنچے تھے لیکن آتے ہی انہوں Ù†Û’ بھارتی گیند بازوں سے جس بے رØ+Ù…ÛŒ کا سلوک کیا وہ اس عمر میں بھی اُن Ú©ÛŒ بھرپور فٹنس Ú©Ùˆ ظاہر کرتا ہے۔ 42 گیندوں پر 61 رنز Ú©ÛŒ اننگز Ú©Û’ دوران انہوں Ù†Û’ 2 Ú†Ú¾Ú©Û’ اور 5 Ú†ÙˆÚ©Û’ لگائے۔ جس میں ویراٹ کوہلی Ú©Ùˆ مسلسل تین گیندوں پر لگائے گئے Ú†ÙˆÚ©Û’ بھی شامل تھے لیکن اگلے اوور میں وہ روی چندر آشون Ú©ÛŒ گیند Ú©Ùˆ میدان سے باہر پھینکنے Ú©ÛŒ کوشش میں روہیت شرما Ú©Û’ ہاتھوں کیچ آؤٹ ہو گئے۔ کیلس Ú©ÛŒ اس عمدہ اننگز Ú©Û’ باوجود جنوبی افریقہ Ú©Û’ سب سے نمایاں بلے باز کولن انگرام تھے۔ جنہوں Ù†Û’ Ù…Ø+ض 50 گیندوں پر 3 Ú†Ú¾Ú©ÙˆÚº اور 8 Ú†ÙˆÚ©ÙˆÚº Ú©ÛŒ مدد سے 78 رنز بنائے۔ یہ ان Ú©ÛŒ Ù¹ÛŒ ٹوئنٹی بین الاقوامی کیریئر Ú©ÛŒ پہلی نصف سنچری تھی۔ انگرام Ù†Û’ آؤٹ ہونے سے قبل ونے کمار Ú©Û’ ایک اورو میں ایک چھکا اور تین Ú†ÙˆÚ©Û’ رسید کیے۔ دونوں کھلاڑیوں Ù†Û’ دوسری ÙˆÚ©Ù¹ پر 119 رنز بنائے اور وہ بھی Ù…Ø+ض 80 گیندوں پر۔ دونوں Ú©Û’ یکے بعد دیگرے پویلین لوٹنے Ú©Û’ باوجود جنوبی افریقہ Ú©ÛŒ رنز بنانے Ú©ÛŒ رفتار میں کوئی Ú©Ù…ÛŒ واقع نہیں ہوئی اور 19 ویں اوور میں اپنا پہلا Ù¹ÛŒ ٹوئنٹی کھیلنے والے فرØ+ان بہاردین اور جسٹن اونٹونگ Ù†Û’ 14 رنز لوٹے جبکہ دھونی Ú©Û’ سریش رینا سے آخری اوور کرانے کا فیصلہ بھی غلط ثابت کیا جس میں 26 رنز بنائے۔ میچ Ú©ÛŒ آخری گیند پر روی چندر آشون Ù†Û’ ایک سادہ سا کیچ Ú†Ú¾ÙˆÚ‘ کر جنوبی افریقہ Ú©Ùˆ 6 رنز تØ+فے میں دیے۔ اونٹونگ Ù†Û’ 22 رنز بنائے جبکہ فرØ+ان 20 اور البے مورکل 3 گیندوں پر 16 رنز بنا کر ناقابل شکست رہے۔ جس Ú©ÛŒ بدولت جنوبی افریقہ Ù†Û’ مقررہ 20 اوورز میں صرف 4 وکٹوں Ú©Û’ نقصان پر 219 رنز کا زبردست مجموعہ اکٹھا کیا۔
بھارت کے تمام ہی گیند بازوں کو خوب رنز پڑے لیکن سریش رینا کے 4 اوورز میں 49 اور عرفان پٹھان کے 4 اوورز میں 44 رنز سب سے نمایاں رہے۔
جواب میں بھارت Ù†Û’ بھرپور جوابی کارروائی Ú©ÛŒ اور گوتم گمبھیر Ú©ÛŒ تیز رفتار اننگز Ú©ÛŒ بدولت آٹھویں اوورتک 71 رنز تو بنا لیے لیکن اُن Ú©ÛŒ نظریں شاید ÚˆÚ©/ورتھ لوئس نظام Ú©Û’ تØ+ت مقررہ ہدف پر نہیں تھیں یہی وجہ ہے کہ جب آٹھویں اوور Ú©ÛŒ آخری گیند سے قبل بارش Ù†Û’ میچ Ú©Ùˆ Ø¢ لیا تو بھارت ہدف سے 11 رنز پیچھے تھے۔ گمبھیر 28 گیندوں پر 49 رنز بنائے جس میں مورنے مورکل Ú©Û’ پہلے اوور میں مسلسل تین گیندوں پر دو Ú†ÙˆÚ©Û’ اور ایک چھکا اور میچ Ú©Û’ اختتام سے قبل دو گیندوں پر دو Ú†ÙˆÚ©Û’ شامل تھے، لیکن یہ کوشش بھی بھارت Ú©Û’ کسی کام نہ آئی اور اسے اوتھپا Ú©ÛŒ نسبتاً سست بلے بازی Ú©ÛŒ قیمت چکانا پڑی۔ اوتھپا 19 گیندوں پر صرف 18 رنز بنا پائے۔
کولن انگرام کو 78 رنز کی عمدہ اننگز کھیلنے پر میچ کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا۔
اب بھارتی ٹیم واپس جائے گی کیونکہ 2 اپریل سے دنیا کی سب سے بڑی لیگ کرکٹ "انڈین پریمیئر لیگ" کا آغاز ہونے والا ہے جس میں متعدد جنوبی افریقی کھلاڑی بھی شرکت کریں گے۔