Results 1 to 6 of 6

Thread: Ek musafir Jis Ne Shahra Ko Chor Diya Tha

Threaded View

Previous Post Previous Post   Next Post Next Post
  1. #1
    Join Date
    Jun 2010
    Location
    Jatoi
    Posts
    59,925
    Mentioned
    201 Post(s)
    Tagged
    9827 Thread(s)
    Rep Power
    21474910

    Default Ek musafir Jis Ne Shahra Ko Chor Diya Tha


    ایک مسافر جس Ù†Û’ شاہراہ Ú©Ùˆ Ú†Ú¾ÙˆÚ‘ دیا ØªÚ¾Ø§Û”Û”Û”Û”Û”Û”Û”Û”Û”Û Û”Û”Û”Û”Û”Û”Û”Û”Û”Û”Û”Û Û”Û”Û”Û”Û”

    ہمیں ایک سفر پہ چلنا ہے۔ دور بہت دور ملگجی سی منزلوں Ú©ÛŒ طرف۔ ایک مسافر Ú©Û’ تعاقب میں جس Ù†Û’ بہت دیر ہوئی شاہراہ Ú©Ùˆ Ú†Ú¾ÙˆÚ‘ دیا تھا۔ شاہراہ جس پر سب، ایکدوسرے سے پیوست وقت Ú©ÛŒ طرØ+ بہے Ú†Ù„Û’ جا رہے ہیں۔ نہیں جانتے کہ اگلے موڑ پر کونسے عفریت منہ کھولے Ú©Ú¾Ú‘Û’ ہیں، خبر نہیں کہ ان راستوں پہ نجانے کتنے خوابوں Ú©Û’ مقبرے ہیں۔ بس ایک Ø+دت جو ہمراہیوں Ú©Û’ بدن سے اٹھتی ہے اور یخ بستہ جنگلوں میں پھنکارتا اکیلا پن۔ یہ نہ ہوتا تو شائید سبھی اس مسافر Ú©Û’ پیچھے Ù†Ú©Ù„ Ú©Ú¾Ú‘Û’ ہوتے۔ اور پھر جنگل میں اتنا شور مچتا، صØ+راوں میں ایسے رقص ہوتے کہ وقت سے عاجل Ú©Ùˆ بھی لمØ+ہ بھر ٹھہرنا پڑتا۔ اور کون جانے وہ کتنی دیر میلے میں مبہوت ہوئی Ù„Ú‘Ú©ÛŒ Ú©ÛŒ طرØ+ اس ناٹک Ú©Ùˆ دیکھتا رہتا؟

    مگر ایسا نہیں ÛÙˆØ§Û”Û”Û”Û”Û”Û”Û”Û”Û”Û Û”Û”Û”Û”Û”Û”Û”Û”Û”Û”Û”Û Û”Û”

    بہت خامشی ØªÚ¾ÛŒÛ”Û”Û”Û”Û”Û”Û”Û”Û”Ø ÛŒØ³Û’ کوئی گلاب Ú©ÛŒ جھولی میں شبنم بھر رہا ہو،

    بڑی ناسمجھی۔۔۔۔۔۔ Û”Û”Û”Û”Û”Û”Û”Û”Û”Û”Û”Û” ۔جیسے کوئی Ù…Ø+بت کر رہا ہو

    اور ایک بہت بڑی Ø+یرانگی۔۔۔۔۔۔ ”۔۔۔۔جیسے کوئی پہلی بار مر رہا ہو۔

    اسنے اپنے بوسیدہ کوٹ Ú©Ùˆ جسم Ú©Û’ گرد مضبوطی سے لپیٹ لیا اور پھر ہجوم میں آہستگی سے ایک طرف ہونے لگا۔ کسی Ù†Û’ اسے نہیں دیکھا کیونکہ ہر نظر تو کہیں سامنے Ù„Ú¯ÛŒ تھی۔ اسنے بس ایک مرتبہ Ù…Ú‘ کر دیکھا۔۔۔۔۔۔۔۔ ۔۔۔۔۔شائید کوئی نظر ڈھونڈتا تھا جس میں لوٹ آنے Ú©ÛŒ التجا ہوتی۔ اور پھر اسنے کبھی Ù…Ú‘ کر نہیں دیکھا۔ بس آہستگی سے وہ یخ بستہ تنہائیوں Ú©ÛŒ گود میں اترتا چلا گیا۔ ہمارا سفر اس لمØ+Û’ Ú©ÛŒ طرف ہے، اس مسافر Ú©ÛŒ سمت ہے۔

    اسلئے نہیں کہ وہ کوئی بہت خاص آدمی ØªÚ¾Ø§Û”Û”Û”Û”Û”Û”Û”Û”Û”Û Û”Ø¢Ø¯Ù…ÛŒ تو سبھی خاص ہوتے ہیں۔ اس راہگذر Ú©Û’ ہر ذرے میں لافانی کہانیاں Ú†Ú¾Ù¾ÛŒ ہیں۔ پر ان سب کا تعلق ماضی سے ہے اور بھیڑ سے جدا ہوتا ہوا وہ شخص ہمارا مستقبل ہے۔ اس کارواں میں چلنے والے ہر اس Ø°ÛŒ روØ+ کا مستقبل ہے جو ابھی سوچ سکتا ہے۔ ہمیں جاننا ہو Ú¯Ø§Û”Û”Û”Û”Û”Û”Û”Û”Û”Û”Û ”وہ کونسی دیوانگی ہے جو ایک اچھے خاصے بھیڑ میں چلنے والے شخص Ú©Ùˆ یوں تنہائی Ú©ÛŒ گود میں لا پھینکتی ہے۔ یہ اور ایسے بہت سے سوالات ہیں ہم جن سے چشم پوشی نہیں کر سکتے Û” تو آئیے ایک سفر پر چلتے ہیں۔ ملگجی سی منزلوں Ú©ÛŒ Ø·Ø±ÙÛ”Û”Û”Û”Û”Û”Û”Û”Û”Û Û”Û”Û”Û”Û”Ø§ÛŒÚ© مسافر کہ جس Ù†Û’ شاہراہ Ú©Ùˆ Ú†Ú¾ÙˆÚ‘ دیا تھا۔

    ‘‘اندھیروں کی کہانی’’ سے ایک اقتباس
    Last edited by Hidden words; 06-08-2012 at 01:49 AM.





    تیری انگلیاں میرے جسم میںیونہی لمس بن کے گڑی رہیں
    کف کوزه گر میری مان لےمجھے چاک سے نہ اتارنا

Posting Permissions

  • You may not post new threads
  • You may not post replies
  • You may not post attachments
  • You may not edit your posts
  •