السلام علیکم ورØ+متہ اللہ وبرکاتہ

ابن آدم بعض اوقات ظلم سہہ کر بھی معاشرے میں ایک ظالم Ú©ÛŒ سی Ø+یثیت رکھتا ہے آخر کیوں؟ کیا وہ گوشت پوست کا انسان نہیں؟ کیا وہ دل نہیں رکھتا؟ کیا معاشرے Ú©ÛŒ تلخیاں اس Ú©Û’ اندر زہر نہیں گھول رہی ہوتی؟ آخر ابن آدم کا دکھ کیوں کسی Ú©Ùˆ نظر نہیں آتا اور بنت آدم Ú©Û’ آنسو واویلا نظر آجاتا

••••••••⠢•••

باز اوقات انسان Ú©Ùˆ اپنی زندگی سے بے پناہ نفرت سی ہو جاتی ہے کہ وہ یا تو کفران نعمت پر امادہ ہو جاتا ہے اور موت Ú©Ùˆ بخوشی Ú¯Ù„Û’ لگا لیتا ہے یا اسکا دل چاہتا ہ کہ کہیں دور بیابان جگہ پر چلا جائے جہاں کوئی Ø°ÛŒ روØ+ نہ ہو اور خوب بلند آواز Ú©Û’ ساتھ وہ روئے اپنے اندر Ú©ÛŒ ساری گھٹن وہ بہا دے یا نکال باہر کرے

••••••••⠢•

زندگی کبھی کبھی اس موڑ پر Ù„Û’ آتی ہے جہاں نہ زندگی اچھی Ù„Ú¯ رہی ہوتی ہے نا موت کا انسان تمنائی ہوتا ہے اور بے تØ+اشا رونے کا دل کرتا ہے

••••••••⠢•••••••

باز اوقات گزرا وقت گزرا ہوا Ú©Ù„ اتنی شدت سے کیوں یاد آتا ہے کہ انسان اپنے آپ سے بھی بیگانہ سا ہو جاتا ہے نہ اسے اپنی ہوش رہتی نہ گزرتے آج Ú©ÛŒ وہ تو گزرے Ú©Ù„ میں Ú¯ÛŒ رہا ہوتا ہے ان پلوں Ú©Ùˆ Ù…Ø+سوس کر رہا ہوتا ایسا کیوں ہوتا کہ جانے والے Ú©Ù„ کا ملال جینے دیتا ہے اور نہ مرنے؟

••••••••⠢•••

معاشرہ بنت Ø+وا Ú©Û’ آنسو تو پونچھنے Ú©Ùˆ تیار رہتا ہے

لیکن ابن آدم کا غم نہیں بانٹتا