صحیح مسلم میں حضرت سمہ بن جندب رضی اللہ عنہ سے مروی ہے :
کان النبي صلي الله عليه وآله وسلم اذا صلي الصبح اقبل عليهم بوجهه فقال هل راي احد منکم البارحة رؤيا.
مسلم، الصحيح، کتاب الرؤيا، باب رؤيا النبي، 4 : 1781، رقم : 2275
’’حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کا یہ مبارک معمول تھا کہ جب صبح کی نماز آپ پڑھا لیتے تو ہماری طرف چہرہ اقدس پھیر کر تشریف فرما ہوتے اور پوچھتے کہ تم میں سے کس نے پچھلی رات کوئی خواب دیکھا ہے۔‘‘
.................................................
اچھے خواب پر شکر اور برے پر پناہ طلبی :
صحیح مسلم میں ہے کہ حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا کہ
فان راي رويا حسنة فليبشر
مسلم، الصحيح، کتاب الرويا، : 1772، رقم : 2261
’’جو کوئی اچھا، نیک خواب دیکھے تو اس پر خوش ہو۔‘‘
سنن ابن ماجہ میں تاجدار کائنات صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا :
تم میں سے کوئی اگر اچھا اور پسندیدہ خواب دیکھے تو جس سے مناسب سمجھے بیان کرے۔ ایک اور حدیث میں حضور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم نے فرمایا :
’’جو شخص کوئی برا خواب دیکھے وہ اس کے شر سے اللہ تعالیٰ کی پناہ مانگے۔‘‘