جو شخص اپنے محبوب کی خامی غیر کی زبان سے سنتا ہے وہ محبت میں محروم ہونے کے برابر ہے۔ ایسے شخص کو محبوب نہ ملے تو بہتر ہے۔ محبت کا راستہ جذباتی راستہ ہے۔ باقی ہر راستے پر سمجھوتہ ہو سکتا ہے، مگر محبت پر نہیں۔ محبت ایمان کا ایک جلوہ ہے اور محبوب کے چہرے پر تیرا ایمان ہے۔ محبت کیا ہے؟ تیری انکھوں کا ایمان ہے اسے کے چہرے پر، تیرے دل کا ایمان ہے اس کے قریب رہنے پر، یہی ہے محبت کہ اس کے قریب ہونے کی خواہش ہے، اور ایمان یہی ہے کہ تو اس کے ساتھ قیامت کو اٹھے گا۔ اس کو کہتے ہیں محبت! اس بارے میں اگر اپ نے سمجھوتہ کر لیا یعنی غیر کے ساتھ صلح کر لی تو پھر نتیجہ یہ ہے کہ محرومی ہو جائے گی۔
(حضرت واصف علی واصف رحمۃ اللہ علیہ)