چھپا سکے نہ میرے راز، راز داں میرے
alaaaaaaaaaaa
کہاں کہاں سے مٹائے گا، خوش گماں میرے
تیرے بدن سے تیری روح تک، نشاں میرے
کہیں بھی جا کے بسا لے تُو بھول کی بستی
محیط ہیں تیرے، یادوں کے آسماں میرے
اگرچہ فاصلہ دو چند کر لیا تو نے
رواں دواں ہیں تیری سمت کارواں میرے
میں جاؤں بھی تو کہاں، چھوڑ کر تیری گلیاں
تُو کر گیا سبھی رستے دھواں دھواں میرے
عبور ہوتے نہیں، روز طے تو کرتا ہوں
یہ ہجر فاصلے، یہ بحرِ بے کراں میرے
ہوا کے بیڑے کسی اور سمت بہتے ہیں
کھلے ہیں اور کسی سمت بادباں میرے
میں اپنے جذبوں کی شدت سے خوف کھاتا ہوں
کہ دشمنوں سے ہیں بڑھ کر، یہ مہرباں میرے
میں خواب زار کی کرتا تو ہوں چمن بندی
اجاڑ دے نہ کوئی آ کے گلستاں میرے
شگوفے آ گئے پلکوں پہ درد کے آخر
چھپا سکے نہ میرے راز، راز داں میرے
تیری انگلیاں میرے جسم میںیونہی لمس بن کے گڑی رہیں
کف کوزه گر میری مان لےمجھے چاک سے نہ اتارنا
چھپا سکے نہ میرے راز، راز داں میرے
alaaaaaaaaaaa
bohaat khubsurat
ღ∞ ι ωιll αlωαуѕ ¢нσσѕє уσυ ∞ღ
bohat zabardast
*~*~*~*ღ*~*~*~**~*~*~*ღ*~*~*~*
*~*~*~*ღ*~*~*~**~*~*~*ღ*~*~*~*
wah
ala......
Hum kya hain
Hmari Muhabatayn kya hain
kya chahtay hain
kya patay hain..
-Umera Ahmad (Peer-e-Kamil)