اللہ تعالیٰ ارشاد فرماتا ہے :
وَالْکٰظِمِیۡنَ الْغَیۡظَ وَالْعَافِیۡنَ عَنِ النَّاسِ ؕ وَاللہُ یُحِبُّ الْمُحْسِنِیۡنَ ﴿۱۳۴
ترجمہ کنزالایمان: اور غصہ پينے والے اور لوگوں سے در گزر کرنے والے (۱)اور نيک لوگ اللہ کے محبوب ہيں(۲)۔(پ۴، اٰل عمرٰن: ۱۳۴
تفسير:
(۱)خيا ل رہے کہ معافی اور درگزر اپنے حقوق ميں کی جاسکتی ہے اللہ عزوجل کے اور رسول اللہ صلی اللہ تعالیٰ عليہ وآلہ وسلم کے مجرم کو معاف نہيں کيا جا سکتا ۔مرتد کو قتل کيا جائے گا اور چور کے ضرور ہاتھ کٹيں گے۔ اس آيت کا یہی مقصد ہے۔
(۲) فضيل بن عيا ض فرماتے ہيں کہ احسان کے عوض احسان کرنا بدلہ ہے اور برائی کے عوض برائی کرنا مجازات اور سزاہے۔ برائی کے عوض بھلائی کرنا کرم وجود ہے اور بھلائی کے عوض برائی کرنا خباثت ہے ۔ اس آيت ميں کرم و جود کا ذکر ہے انہيں محسن فرمايا گيا ہے۔(تفسير نورالعرفان