محبت ایک دریا کی مانند ہے جسکی ایک بوند کبھی کسی کو سیراب کر دیتی ہے تو کوئی محبت پا کر بھی پیاسا رہتا ہے ۔۔۔
کسی نے سچ کہا ہے محبت اندھی ہوتی ہے اسکا اندازا وہی کر سکتا ہے، جس نے محبت کی ہو کیونکہ محبت میں مبتلا انسان بس عشق کی آنکھوں سے دیکھتا اور سنتا ہے،باقی باتیں اسکے لئے بیکار ہیں ۔۔۔
ہمارے بزرگ کہتے تھے،محبت بذات خود ایک جنگل ہے جس میں کوئی اپنی مرضی سے داخل نہیں ہوتا لیکن جو داخل ہوتا جاتا ہے واپسی کا راستہ بھول جاتا ہے،اگر اس جنگل سے نکل بھی آئے تو خود کو وہیں چھوڑ آتا ہے اور پھر اُسے اپنا آپ پانے ،ڈھونڈنے اور دوبارہ سروائیو کرنے میں وقت لگتا ہے۔۔۔
محبت کا جذبہ اللہ تعالیٰ کی خاص عنائت ہے مگر یہ ہر کسی کونصیب نہیں ہوتا ۔۔۔۔۔۔
“یہ وہ نغمہ جو ہر ساز پہ گایا نہیں+جاتا“
کسی کی ڈائری سے ایک ورق