یوسف رضا گیلانی Ú©Û’ خواب ادھورے رہ گئے۔ وہ سپریم کورٹ سے سزا پاکر سیاسی شہید بننا چاہتے تھے۔ انہیں توہین عدالت Ú©Û’ الزام میں سزا تو ملی لیکن وہ سیاسی شہید نہ بن سکے۔ انہیں توقع تھی کہ سپریم کورٹ انہیں توہین عدالت Ú©Û’ الزام میں Ú†Ú¾ ماہ نہیں تو Ú†Ú¾ ہفتے یا Ú©Ù… از Ú©Ù… Ú†Ú¾ دن قید Ú©ÛŒ سزا تو ضرور سنائے Ú¯ÛŒ اور سزا سناتے ہی ان Ú©ÛŒ گرفتاری کا Ø+Ú©Ù… بھی صادر کرے گی۔ گیلانی صاØ+ب جیل جانے Ú©Û’ لئے تیار ہو کر آئے تھے۔ ان Ú©Û’ ضروری Ú©Ù¾Ú‘Û’ اور ادویات ایک بیگ میں ڈال دئیے گئے تھے تاکہ وہ یہی بیگ اٹھا کر جیل روانہ ہوجائیں۔ سپریم کورٹ سے سزا پانے Ú©Û’ بعد وزارت عظمیٰ سے استعفیٰ دینے کاخیال انہوں Ù†Û’ اپنے قریب تک نہیں آنے دیا۔ سزا Ú©Û’ خیال Ù†Û’ انہیں ایک عجیب سے اØ+ساس تفاخر میں مبتلا کردیا تھا۔ وہ یہ سوچ سوچ کر خوش ہورہے تھے کہ جب وہ سزا پاکر جیل جائیں Ú¯Û’ تو پیپلز پارٹی کہے Ú¯ÛŒ کہ دیکھو ظالموں Ù†Û’ سب سے پہلے ہمارے شہید چیئرمین ذوالفقار علی بھٹو کا عدالتی قتل کیا پھر شہید چیئرمین Ú©ÛŒ بیٹی اور داماد پرجھوٹے مقدمات بنائے اور انہیں جیلوں میں بند رکھا، 15سال تک یہ مقدمات پاکستان Ú©ÛŒ کسی عدالت میں سچے ثابت نہ ہوسکے توپیپلز پارٹی Ú©Û’ وزیر اعظم Ú©Ùˆ Ø+Ú©Ù… دیا گیا کہ وہ اپنے صدر Ú©Û’ خلاف ان مقدمات Ú©Ùˆ دوبارہ کھولنے Ú©Û’ لئے سوئس Ø+کومت Ú©Ùˆ خط Ù„Ú©Ú¾Û’ لیکن جب وزیر اعظم Ù†Û’ انکار کردیا تو اس کا بھی سیاسی قتل کردیا گیا۔ گیلانی صاØ+ب جیل جانے والے پہلے وزیر اعظم بننا چاہتے تھے لیکن جب عدالت Ù†Û’ فیصلہ سنایا تو وہ دنگ رہ گئے۔ عدالت Ù†Û’ یوسف رضا گیلانی Ú©Ùˆ تاریخ کا Ø+صہ بنانے Ú©ÛŒ بجائے اپنے فیصلے Ú©Ùˆ تاریخ بنادیا۔ مختصر فیصلے میں کہا گیا کہ عدالت Ú©Û’ برخاست ہونے تک آپ Ú©ÛŒ سزا جاری رہے گی۔ 30سیکنڈ میں عدالت برخاست ہوگئی اور پاکستان Ú©ÛŒ تاریخ کا پہلا متفقہ وزیر اعظم پاکستان کا پہلا سزا یافتہ وزیر اعظم بن چکا تھا۔ فیصلے میں کہیں یہ واضØ+ نہیں کیا گیا کہ وزیر اعظم پارلیمنٹ Ú©ÛŒ رکنیت سے فارغ ہوگئے ہیں یا الیکشن کمیشن آف پاکستان Ú©Ùˆ ان Ú©ÛŒ نااہلی کا نوٹیفکیشن جاری کرنا ہے البتہ آئین Ú©ÛŒ دفعہ 63Ú©ÛŒ طرف اشارہ کردیا گیا۔ دفعہ63Ú©Û’ تØ+ت عدالت Ú©ÛŒ توہین کرنے والا پارلیمنٹ Ú©ÛŒ رکنیت سے Ù…Ø+روم ہوجاتا ہے۔ یوسف رضا گیلانی Ú©Û’ وکیل چودھری اعتزاز اØ+سن Ù†Û’ اعلان کیا کہ ان Ú©Û’ موٴکل Ú©ÛŒ نااہلی کا فیصلہ پارلیمنٹ Ú©Û’ ذریعے ہوگا اور وہ سپریم کورٹ Ú©Û’ فیصلے Ú©Û’ خلاف اپیل میں جائیں گے۔دوسری طرف نواز شریف اور عمران خان سمیت پیپلز پارٹی Ú©Û’ کئی اہم مخالفین Ù†Û’ مطالبہ کیا کہ یوسف رضا گیلانی وزارت عظمیٰ Ú©Û’ عہدے سے استعفیٰ دیدیں۔
عدالت Ú©Û’ فیصلے Ú©Ùˆ کافی دن گزر گئے، یوسف رضا گیلانی Ù†Û’ سزا پانے Ú©Û’ بعد امریکی Ø+کومت Ú©Û’ نمائندے مارک گراسمین Ú©Û’ ساتھ ملاقات Ú©ÛŒ جس کا مطلب یہ ہے کہ امریکہ Ú©Ùˆ سپریم کورٹ Ú©Û’ فیصلے Ú©ÛŒ یا تو سمجھ نہیں آئی یا امریکہ Ú©Ùˆ اس فیصلے سے فرق نہیں پڑا۔ سزا سے اگلے دن یوسف رضا گیلانی Ù†Û’ قومی اسمبلی سے خطاب بھی کرڈالا۔ سپریم کورٹ Ú©Û’ ڈپٹی رجسٹرار Ù†Û’ قومی اسمبلی Ú©Ùˆ عدالتی فیصلے Ú©ÛŒ نقل بھیجی تو وزیر قانون فاروق نائیک Ù†Û’ دھمکی دی کہ ڈپٹی رجسٹرار Ú©Û’ خلاف تØ+ریک استØ+قاق پیش Ú©ÛŒ جائے گی۔ اس Ú©Û’ بعد یوسف رضا گیلانی لاہور گئے جہاں انہیں وزیر اعظم کا مکمل پروٹوکول ملا اور انہوں Ù†Û’ گورنر ہاؤس لاہور میں اداکارہ شبنم اور ان Ú©Û’ شوہر روبن گھوش Ú©Ùˆ لائف ٹائم اچیومنٹ ایوارڈ دیا۔ قانونی ماہرین Ú©ÛŒ ایک بڑی تعداد کہتی ہے کہ یوسف رضا گیلانی عدالت سے سزا پانے Ú©Û’ بعد وزیر اعظم نہیں رہے لیکن دوسری طرف کئی قابل ماہرین کہتے ہیں کہ ان Ú©ÛŒ نااہلی کا فیصلہ سپیکر قومی ا سمبلی Ú©ÛŒ طرف سے الیکشن کمیشن Ú©Ùˆ ریفرنس بھجوانے Ú©Û’ بعد ہوگا۔ Ú©Ú†Ú¾ تجزیہ نگاروں کا خیال ہے کہ سپریم کورٹ سے سزا پانے Ú©Û’ بعد یوسف رضا گیلانی مظلوم بن گئے ہیں کیونکہ وہ آئین Ú©ÛŒ دفعہ248Ú©Û’ تØ+فظ Ú©Û’ علمبردار بن گئے ہیں اور سپریم کورٹ248پر بالکل خاموش ہے، یہی وجہ ہے کہ جس دن گیلانی صاØ+ب Ú©Ùˆ سزا سنائی گئی اسی دن ملتان سے پنجاب اسمبلی Ú©ÛŒ ایک خالی نشست پر ہونے والے ضمنی الیکشن میں پیپلز پارٹی Ù†Û’ کامیابی Ø+اصل کی۔ اس کامیابی پر گیلانی صاØ+ب بار بار کہہ رہے ہیں کہ سپریم کورٹ Ù†Û’ تو فیصلہ میرے خلاف دیا لیکن عوام Ú©ÛŒ عدالت Ù†Û’ فیصلہ میرے Ø+Ù‚ میں دیا۔ یہ بھی کہا جارہا ہے کہ ملتان Ú©ÛŒ یہ نشست روایتی طور پر مسلم لیگ(Ù†) جیتا کرتی تھی لیکن جنوبی پنجاب Ú©Ùˆ علیØ+دہ صوبہ بنانے Ú©Û’ نعرے Ù†Û’ پیپلز پارٹی Ú©Ùˆ جنوبی پنجاب میں مقبولیت عطاء Ú©ÛŒ ہے اس لئے 26اپریل Ú©Û’ ضمنی الیکشن میں پیپلز پارٹی جیت گئی۔ یہ درست ہے کہ2008Ø¡ میں مسلم لیگ(Ù†) کا امیدوار اس نشست سے 28ہزار ووٹ Ù„Û’ کر جیتا اور پیپلز پارٹی Ú©Û’ امیدوار Ù†Û’14ہزار ووٹ لئے۔2012Ø¡ میں مسلم لیگ(Ù†) Ú©Û’ امیدوار Ù†Û’20ہزار ووٹ لئے اور پیپلز پارٹی کا امیدوار تقریباً چار سو ووٹ Ù„Û’ کر جیت گیا۔ مسلم لیگ (Ù†) Ú©Û’ ووٹوں میں8ہزار Ú©ÛŒ Ú©Ù…ÛŒ اور پیپلز پارٹی Ú©Û’ ووٹوں میں 6ہزار کا اضافہ ہوا لیکن کیا اس Ú©ÛŒ وجہ Ù…Ø+ض یوسف رضا گیلانی Ú©Ùˆ ملنے والی سزا تھی؟
پیپلز پارٹی Ú©ÛŒ قیادت Ú©Ùˆ چاہئے کہ ملتان Ú©Û’ ضمنی الیکشن Ú©Û’ نتیجے Ú©Ùˆ Ù…Ø+ض اپنی مرضی Ú©Û’ معنی نہ دے۔ ملتان میں مسلم لیگ(Ù†) Ú©ÛŒ شکست Ú©ÛŒ بڑی وجہ یہ ہے کہ بار بار سیاسی وفاداریاں بدلنے والے ایک بدنام شخص Ú©Ùˆ مسلم لیگ(Ù†) کا Ù¹Ú©Ù¹ دیا گیا۔ مسلم لیگ(Ù†) کا امیدوار Ù¾Ú†Ú¾Ù„Û’ چند ماہ سے پیپلز پارٹی اور تØ+ریک انصاف Ú©Û’ درمیان چھلانگیں لگا رہا تھا۔ مسلم لیگ(Ù†) Ù†Û’ یہاں اپنے پرانے اور وفاردار کارکنوں Ú©Ùˆ نظر انداز کرکے ایک بڑے جاگیردارخاندان Ú©Û’ چشم Ùˆ چراغ Ú©Ùˆ Ù¹Ú©Ù¹ دیدیا جبکہ پیپلز پارٹی Ù†Û’ ا پنے ایک پرانے کارکن Ú©Ùˆ Ù¹Ú©Ù¹ دیا۔ شاید اس لئے کہ پیپلز پارٹی میں شامل جاگیرداروں Ú©Ùˆ اس نشست سے جیتنے Ú©ÛŒ توقع نہ تھی۔ پیپلز پارٹی Ú©ÛŒ کسی بڑی شخصیت یا وزیر Ù†Û’ اپنے اس کارکن Ú©Û’ Ø+Ù‚ میں کوئی جلسہ کرنے Ú©ÛŒ زØ+مت بھی نہ کی۔ مسلم لیگ (Ù†) Ú©Û’ پرانے کارکن ایک لوٹے Ú©ÛŒ نفرت میں گھروں سے نہیں Ù†Ú©Ù„Û’ اور پیپلز پارٹی Ú©Û’ کارکن اپنے ایک پرانے ساتھی Ú©ÛŒ Ù…Ø+بت میں لوگوں Ú©Ùˆ گھروں سے نکال نکال کر ووٹ ڈلواتے رہے۔ جاوید ہاشمی صاØ+ب Ù†Û’ مجھے بتایا کہ یہ نشست جس ایم Ù¾ÛŒ اے Ù†Û’ خالی Ú©ÛŒ وہ ان Ú©Û’ ساتھ تØ+ریک انصاف میں شامل ہوچکا ہے۔ تØ+ریک انصاف Ù†Û’ ا لیکشن میں Ø+صہ نہیں لیا بلکہ تØ+ریک انصاف Ú©Û’ Ú©Ú†Ú¾ مقامی Ø+امیوں Ù†Û’ مسلم لیگ(Ù†) Ú©ÛŒ مخالفت میں پیپلز پارٹی Ú©Û’ امیدوار کا ساتھ دیا اور اسے کامیاب کرادیا۔ جاوید ہاشمی صاØ+ب Ú©Ùˆ یقین ہے کہ آئندہ جنرل الیکشن میں یہ نشست تØ+ریک انصاف Ú©Û’ پاس ہوگی۔ ملتان میں مسلم لیگ (Ù†)Ú©ÛŒ شکست میں تمام سیاسی جماعتوں Ú©ÛŒ قیادت Ú©Û’ لئے ایک سبق ہے۔ سیاسی کارکن اپنی قیادت Ú©Û’ ذہنی غلام بننے Ú©Ùˆ تیار نہیں۔ کسی بھی جماعت Ú©ÛŒ قیادت Ù†Û’ اپنے وفادار کارکنوں Ú©Ùˆ نظر انداز کرکے کسی امیر آدمی Ú©Ùˆ Ù¹Ú©Ù¹ دیا تو پارٹی کارکن ایسے امیروں Ú©Û’ لئے پورس Ú©Û’ ہاتھی ثابت ہوسکتے ہیں۔ ملتان Ú©Û’ ضمنی الیکشن میں پیپلز پارٹی Ú©ÛŒ کامیابی دراصل ایک Ù…Ø+نتی اور وفادار سیاسی کارکن Ú©ÛŒ کامیابی ہے لیکن ٹائمنگ Ú©ÛŒ وجہ سے اس کامیابی کا کریڈٹ یوسف رضا گیلانی لینا چاہئیں تو انہیں ہم نہیں روک سکتے۔ گیلانی صاØ+ب ملتان Ú©Ùˆ چھوڑیں اور لیاری Ú©ÛŒ فکر کریں جس دن سے انہیں سپریم کورٹ Ù†Û’ سزا سنائی ہے اس دن سے لیاری میدان جنگ بنا ہوا ہے۔ یہ وہ علاقہ ہے جو1970Ø¡ سے پیپلز پارٹی کا Ú¯Ú‘Ú¾ ہے لیکن پیپلز پارٹی Ú©Û’ اپنے دور Ø+کومت میں لیاری Ú©Û’ مکینوں Ú©ÛŒ زندگی عذاب بن Ú†Ú©ÛŒ ہے۔ پیپلز پارٹی مستقبل میں بلاول بھٹو زرداری Ú©Ùˆ لیاری سے الیکشن لڑانا چاہتی ہے لیکن موجودہ صورتØ+ال Ù†Û’ پیپلز پارٹی Ú©Û’ لئے لیاری میں بہت مشکلات پیدا کردی ہیں۔وزیر اعظم Ú©Û’ خلاف سپریم کورٹ Ú©Û’ فیصلے Ú©Û’ بعد سیاسی Ù…Ø+اذ آرائی میں اچانک اضافہ ہوا ہے۔ Ø+کومتی اتØ+اد اپنی جگہ قائم Ùˆ دائم ہے جبکہ Ø+کومت Ú©Û’ مخالفین آپس میں تقسیم ہیں۔ بکھرے ہوئے مخالفین Ú©Ùˆ سیاسی شکست سے دوچار کرنا آسان ہے اسی لئے وزیر اعظم Ú©Û’ ساتھ ساتھ ان Ú©Û’ وزیر داخلہ اور وزیر قانون Ú©Û’ رویے میں بھی جارØ+یت بڑھ گئی ہے۔ پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ(Ù†)میثاق جمہوریت Ú©Ùˆ بھول Ú†Ú©Û’ اور اب ایک دوسرے Ú©Ùˆ دھمکیاں دے رہے ہیں۔ ہماری سیاست دراصل ضد اور انا Ú©ÛŒ جنگ میں تبدیل ہورہی ہے۔ ضد Ú©Û’ بادشاہ Ù†Û’ یہ فیصلہ کیا ہے کہ نہ کھیلیں Ú¯Û’ نہ کھیلنے دیں Ú¯Û’ØŒ اقتدار کسی صورت نواز شریف Ú©Û’ پاس نہیں جانے دیا جائے گا، سیاسی لڑائی Ú©Ùˆ اتنا بڑھایا جائے گا کہ پورا ملک لیاری بن جائے گا اور پھر ملک بچانے Ú©Û’ لئے ایک دفعہ پھر آئین اور جمہوریت Ú©ÛŒ قربانی دی جائے گی۔ اتنی بڑی قربانی سے بہتر ہے کہ ضد اور انا Ú©ÛŒ جنگ Ú©Ùˆ ختم کرکے سپیکر قومی اسمبلی Ú©Û’ ذریعہ وزیر اعظم Ú©ÛŒ نااہلی پر اتفاق کرلیا جائے۔ آج نہیں تو Ú©Ù„ یوسف رضا گیلانی Ú©Ùˆ وزارت عظمیٰ Ú†Ú¾ÙˆÚ‘Ù†ÛŒ ہے۔ مخالفین ضد چھوڑدیں گیلانی وزارت عظمیٰ Ú†Ú¾ÙˆÚ‘ دیں اسی میں سب کا بھلا ہے۔