Hmmm theeek
مہاتما بدھ کہتا ہے ۔“ اگر دنیا میں پیدا ہونے سے پہلے مجھ سے پوچھا جاتا اور مجھے چوائس ملتی تو میں بوڑھا پیدا ہوتا اور بچہ ہو کر مرتا ۔“ ہر آدمی چاہے وہ کتنا بھی جوان نظر آنا چاہے مگر وہ رہنا بوڑھوں کی طرح چاہے گا ۔
ہر پرانی چیز قیمتی ہوتی ہے ۔ پرانا تو جھوٹ بھی نئے سچ سے زیادہ قابل اعتبار ہوتا ہے انسان کی جتنی عزت بڑھاپے میں ہوتی ہے اتنی ساری زندگی نہیں ہوتی جس کی وجہ یہ ے کہ بڑھاپے میں اس لیے عزت ہوتی ہے کہ اس وقت تک بندے کو جاننے والے ہم عمر بہت کم زندہ ہوتے ہیں ، دنیا میں کوئی بوڑھا بے وقوف نہیں ہوتا ، کیونکہ جو بے وقوف ہوتا ہے وہ بوڑھا نہیں ہوتا ۔
دنیا میں تین قسم کے بوڑھے ہوتے ہیں ایک وہ جو خود کو بوڑھا سمجھتے ہیں دوسرے وہ جنھیں دوسرے بوڑھا سمجھتے ہیں اور تیسرے وہ جو واقعی بوڑھے ہوتے ہیں دنیا میں سب سے زیادہ مخلص ، بوڑھا مخلص ہوتا ہے اور سب سے برا دشمن بوڑھا دشمن کیونکہ اس کا اپنا تو کوئی مستقبل نہیں لیکن وہ آپ کا مستقبل خراب کرا سکتا ہے ۔
بڑھاپے کی اس سے زیادہ برائی اور کیا ہوگی کہ آپ کو پاکستان کا صدر بننے کے لیے جس کوالیفیکیشن کی ضرورت ہے وہ صرف بڑھاپا ہے ۔
دنیا میں جتنی عبادت ہوتی ہے اس میں نوے فیصد بڑھاپے میں ہوتی ہے ۔مجھے تو لگتا ہے قیامت میں بخشے نہ جانے والے لوگوں میں زیادہ تر وہی ہوں گے جنھیں بوڑھا ہونے کا موقع نہیں ملا ہوگا ، اس دنیا کو جنت بنانے کا آسان طریقہ یہ ہے کہ تمام انسانوں کو بوڑھا کر دیا جائے ۔
( ڈاکٹر محمد یونس بٹ کی کتاب شیطانیاں سے اقتباس )
Last edited by Hidden words; 05-08-2012 at 03:28 AM.
تیری انگلیاں میرے جسم میںیونہی لمس بن کے گڑی رہیں
کف کوزه گر میری مان لےمجھے چاک سے نہ اتارنا
Hmmm theeek
ღ∞ ι ωιll αlωαуѕ ¢нσσѕє уσυ ∞ღ
yeh wohi hai na geo pe show lagta hai
hehe baat to sahi hai
theak....
Hum kya hain
Hmari Muhabatayn kya hain
kya chahtay hain
kya patay hain..
-Umera Ahmad (Peer-e-Kamil)
True
Thanks for shaing
Thankx to all
تیری انگلیاں میرے جسم میںیونہی لمس بن کے گڑی رہیں
کف کوزه گر میری مان لےمجھے چاک سے نہ اتارنا
مہاتما بدھ کہتا ہے ۔“ اگر دنیا میں پیدا ہونے سے پہلے مجھ سے پوچھا جاتا اور مجھے چوائس ملتی تو میں بوڑھا پیدا ہوتا اور بچہ ہو کر مرتا ۔“ ہر آدمی چاہے وہ کتنا بھی جوان نظر آنا چاہے مگر وہ رہنا بوڑھوں کی طرح چاہے گا ۔
ہر پرانی چیز قیمتی ہوتی ہے ۔ پرانا تو جھوٹ بھی نئے سچ سے زیادہ قابل اعتبار ہوتا ہے انسان کی جتنی عزت بڑھاپے میں ہوتی ہے اتنی ساری زندگی نہیں ہوتی جس کی وجہ یہ ے کہ بڑھاپے میں اس لیے عزت ہوتی ہے کہ اس وقت تک بندے کو جاننے والے ہم عمر بہت کم زندہ ہوتے ہیں ، دنیا میں کوئی بوڑھا بے وقوف نہیں ہوتا ، کیونکہ جو بے وقوف ہوتا ہے وہ بوڑھا نہیں ہوتا ۔
دنیا میں تین قسم کے بوڑھے ہوتے ہیں ایک وہ جو خود کو بوڑھا سمجھتے ہیں دوسرے وہ جنھیں دوسرے بوڑھا سمجھتے ہیں اور تیسرے وہ جو واقعی بوڑھے ہوتے ہیں دنیا میں سب سے زیادہ مخلص ، بوڑھا مخلص ہوتا ہے اور سب سے برا دشمن بوڑھا دشمن کیونکہ اس کا اپنا تو کوئی مستقبل نہیں لیکن وہ آپ کا مستقبل خراب کرا سکتا ہے ۔
بڑھاپے کی اس سے زیادہ برائی اور کیا ہوگی کہ آپ کو پاکستان کا صدر بننے کے لیے جس کوالیفیکیشن کی ضرورت ہے وہ صرف بڑھاپا ہے ۔
دنیا میں جتنی عبادت ہوتی ہے اس میں نوے فیصد بڑھاپے میں ہوتی ہے ۔مجھے تو لگتا ہے قیامت میں بخشے نہ جانے والے لوگوں میں زیادہ تر وہی ہوں گے جنھیں بوڑھا ہونے کا موقع نہیں ملا ہوگا ، اس دنیا کو جنت بنانے کا آسان طریقہ یہ ہے کہ تمام انسانوں کو بوڑھا کر دیا جائے ۔
( ڈاکٹر محمد یونس بٹ کی کتاب شیطانیاں سے اقتباس )
تیری انگلیاں میرے جسم میںیونہی لمس بن کے گڑی رہیں
کف کوزه گر میری مان لےمجھے چاک سے نہ اتارنا
acha likha hai dr sahab ney /up