ایک Ú©Ûانی بڑی پرانی
ھر دور Ú©ÛŒ Ú©Ûانی
ایک درویش اور اس کا کمسن چیلا Ø´Ûر سے دور کسی جنگل میں رÛتے تھے۔ درویش عام طورپر یادÙخدامیں مصرو٠رÛتا تھا اور چیلا آس پاس Ú©ÛŒ بستیوں سے بھیک مانگ کر اس Ú©ÛŒ خدمت کیا کرتا تھا۔
درویش کا دل انسانیّت Ú©Û’ درد سے لبریزتھا اور ÙˆÛ ØµØ¨Ø+ شام انتÛائی سوزوگداز Ú©Û’ ساتھ ÛŒÛ Ø¯Ø¹Ø§ کیا کرتا تھا “میرے پروردگار! میں ایک بے بس اور بے ÙˆØ³ÛŒÙ„Û Ø§Ù†Ø³Ø§Ù† ÛÙˆÚº اور تیرے بندوں Ú©ÛŒ کوئی خدمت Ù†Ûیں کرسکتا، لیکن اگر تو مجھے Ø¨Ø§Ø¯Ø´Ø§Û Ø¨Ù†Ø§ دے تو میری زندگی کا Ûر سانس بھوکے اور ننگے انسانوں Ú©ÛŒ خدمت Ú©Û’ لیے وق٠Ûوگا۔ میں یتیموں، بیواؤں اور نادار لوگوں Ú©ÛŒ سرپرستی کروں گا۔ میں Ù…Ø+تاجوں Ú©Û’ لیے لنگر خانے کھولوں گا۔ میں عدل Ùˆ انصا٠کا بول بالا کروں گا۔ رشوت خور اور بددیانت اÛلکاروں Ú©Ùˆ عبرت ناک سزائیں دوں گا۔ مظلوم مجھے اپنی ڈھال سمجھیں Ú¯Û’ اور ظالم میرے نام سے کانپیں Ú¯Û’Û” میں نیکی اور بھلائی Ú©Ùˆ پروان چڑھائوں گا۔
کمسن چیلے Ú©Ùˆ ÛŒÛ ÛŒÙ‚ÛŒÙ† تھا Ú©Û Ú©Ø³ÛŒ دن مرشد Ú©ÛŒ دعا ضرور سنی جائے Ú¯ÛŒ اورانکےدن پھر جائیں Ú¯Û’Û” لیکن وقت گزرتا گیا۔ چیلا جوان Ûوگیااورنیک دل درویش میں بڑھاپے Ú©Û’ آثارظاÛر Ûونے Ù„Ú¯Û’Û” رÙØªÛ Ø±ÙØªÛ Ú†ÛŒÙ„Û’ Ú©Û’ اعتقادمیں Ùرق آنےلگا، ÛŒÛاں تک Ú©Û Ø¬Ø¨ درویش دعا Ú©Û’ لیے Ûاتھ اٹھاتا تو ÙˆÛ Ø§Ø³ Ú©Û’ قریب بیٹھنے Ú©ÛŒ بجائے چند قدم دور بیٹھتا اور دبی زبان سے ÛŒÛ Ø¯Ø¹Ø§ شروع کر دیتا۔
“میرے پروردگار! اب میرا مرشد بوڑھاÛوچکا ÛÛ’Û” اسکے بال سÙید ÛÙˆÚ†Ú©Û’ Ûیں۔ دانت جھڑ Ú†Ú©Û’ Ûیں اور بینائی جواب دے Ú†Ú©ÛŒ ÛÛ’Û” اب ÙˆÛ Ù…Ø¬Ú¾Û’ تخت Ú©ÛŒ بجائے قبر سے Ø²ÛŒØ§Ø¯Û Ù‚Ø±ÛŒØ¨ دکھائی دیتا ÛÛ’Û” اگر تجھے ایک نیک دل آدمی کا Ø¨Ø§Ø¯Ø´Ø§Û Ø¨Ù†Ù†Ø§ پسند Ù†Ûیں تو مجھے Ø¨Ø§Ø¯Ø´Ø§Û Ø¨Ù†Ø§ دے۔ میں ÛŒÛ Ø¹Ûد کرتا ÛÙˆÚº Ú©Û Ù…ÛŒØ±Ø§ Ûر کام اپنے مرشد Ú©ÛŒ خواÛشات Ú©Û’ الٹ Ûوگا۔ میں صدق دل سے عÛد کرتا ÛÙˆÚº Ú©Û Ù…ÛŒÚº ناداروں Ú©Ùˆ Ø²ÛŒØ§Ø¯Û Ù†Ø§Ø¯Ø§Ø± اور بے بسوں Ú©Ùˆ Ø²ÛŒØ§Ø¯Û Ø¨Û’ بس اور مظلوموں Ú©Ùˆ Ø²ÛŒØ§Ø¯Û Ù…Ø¸Ù„ÙˆÙ… بنانےکی کوشش کروں گا۔ میں چوروں اور ڈاکوؤں Ú©ÛŒ سرپرستی کروں گا۔ میں شرÙاء Ú©Ùˆ ذلیل کروں گا۔ اور ذلیلوں Ú©Ùˆ عزت Ú©ÛŒ کرسیوں پر بیٹھاؤں گا۔ میں راشی اور بد دیانت اÛلکاروں Ú©ÛŒ سرپرستی کروں گا۔
ابتداءمیں ÛŒÛ Ûوشیار چیلا Ú†ÙÚ¾Ù¾ Ú†ÙÚ¾Ù¾ کر دعائیں کیا کرتا تھا، لیکن Ø¢ÛØ³ØªÛ Ø¢ÛØ³ØªÛ Ø§Ø³Ú©Ø§ Ø+ÙˆØµÙ„Û Ø¨Ú‘Ú¾ØªØ§ گیا اور Ú©Ú†Ú¾ مدت بعد اس Ú©ÛŒ Ø+الت تھی Ú©Û Ø¬Ø¨ مرشد دعا Ú©Û’ لیے Ûاتھ اٹھاتا تو ÙˆÛ Ø¨Ú¾ÛŒ اس Ú©Û’ قریب بیٹھ کرÛÛŒ بلند آواز میں اپنی دعا دÛرانی شروع کردیتا۔ درویش اپنی آنکھوں مین آنسو بھر کر ÛŒÛ Ú©Ûتا Ú©Û Ø§Ú¯Ø± Ø¨Ø§Ø¯Ø´Ø§Û Ø¨Ù† جاؤں تو عدل Ùˆ انصا٠نیکی اور سچائی کا بول بالا کروں اور چیلا Ù‚ÛÙ‚Û Ù„Ú¯Ø§ کر ÛŒÛ Ú©Ûتا Ú©Û Ø§Ú¯Ø± میں Ø¨Ø§Ø¯Ø´Ø§Û Ø¨Ù† جاؤں تو ظلم اور بدی کا جھنڈا بلند کروں۔ درویش Ú©Ûتا Ú©Û Ù…ÛŒØ±Û’ خزانے سے معذور اور نادار لوگوں Ú©Ùˆ وظائ٠ملیں Ú¯Û’ اور چیلا ÛŒÛ Ú©Ûتا Ú©Û Ù…ÛŒÚº ان پر سخت جرمانے عائد کروں گا۔ درویش اسے ڈانٹ ڈپٹ کرتا اور بسا اوقات ڈنڈا اٹھا کر پیٹنا شروع کردیتا، لیکن چیلا اپنی روایتی نیازمندی Ú©Û’ باوجود اپنے موق٠پر ڈٹا رÛا۔
پھر ÙˆÛÛŒ Ûوا جو پرانے وقتوں میں Ûوا کرتا تھا۔ یعنی ملک کا Ø¨Ø§Ø¯Ø´Ø§Û Ú†Ù„ بسا اور تخت Ú©Û’ کئی دعویدار ایک دوسرے Ú©Û’ خلا٠تلواریں سونت کر میدان میں آگئے۔ دور اندیش وزیر Ù†Û’ راتوں رات تمام دعوے داروں Ú©Ùˆ جمع کرکے ÛŒÛ ØªØ¬ÙˆÛŒØ² پیش Ú©ÛŒ Ú©Û Ø§Ø¨ ملک Ú©Ùˆ Ø®Ø§Ù†Û Ø¬Ù†Ú¯ÛŒ سے بچانے Ú©ÛŒ ایک ÛÛŒ صورت باقی Ø±Û Ú¯Ø¦ÛŒ ÛÛ’ اور ÙˆÛ ÛŒÛ Ú©Û Ø´Ûر Ú©Û’ تمام دروازے بند کر دیے جائیں اور علی الصباØ+ باÛر سے جو آدمی سب سے Ù¾ÛÙ„Û’ مشرقی دروازے پر دستک دے، اسے Ø¨Ø§Ø¯Ø´Ø§Û ØªØ³Ù„ÛŒÙ… کر لیا جائے۔
ÛŒÛ ØªØ¬ÙˆÛŒØ² بااتÙاق رائے منظور Ú©ÛŒ گئی۔ پھر ÛŒÛ Ûوا Ú©Û Ù†ÛŒÚ© دل درویش کا چیلا بھیک مانگنے Ú©Û’ لیے کسی چھوٹی موٹی بستی کا رخ کرنے Ú©Û’ بجائے ملک Ú©Û’ دارالØ+کومت Ú©ÛŒ طر٠جا نکلا۔ پو پھٹتے ÛÛŒ اس Ù†Û’ Ø´Ûر Ú©Û’ مشرقی دروازے پر دستک دی، Ù¾Ûریداروں Ù†Û’ Ø¯Ø±ÙˆØ§Ø²Û Ú©Ú¾ÙˆÙ„ کر اسےسلامی دی اور امراءاسے ایک جلوس Ú©ÛŒ Ø´Ú©Ù„ میں شاÛÛŒ Ù…Ø+Ù„ Ú©ÛŒ طر٠لے گئے۔
نئے Ø¨Ø§Ø¯Ø´Ø§Û Ù†Û’ تخت پر رونق اÙروز Ûوتے ÛÛŒ ÛŒÛ Ø+Ú©Ù… جاری کیا Ú©Û Ù…ÛŒØ±ÛŒ سلطنت میں جتنے درویش، Ùقیر اور سادھو Ûیں، انھیں کسی تاخیر Ú©Û’ بغیر گرÙتار کرلیا جائے۔ اس Ø+Ú©Ù… Ú©ÛŒ تعمیل Ú©ÛŒ گئی، لیکن خوش قسمتی سے نئے Ø¨Ø§Ø¯Ø´Ø§Û Ú©Û’ مرشد Ú©Ùˆ کسی طرØ+ ÛŒÛ Ù¾ØªÛ Ú†Ù„ گیا Ú©Û Ø§Ø³ کا Ûوشیار چیلےکی دعا قبول Ûوگئی ÛÛ’ اور ÙˆÛ Ø³Ø±Ø+د عبور کرکے کسی دوسرے ملک میں چلا گیا۔
اسکے بعد جو Ûوا، ÙˆÛ Ú©Ø³ÛŒ تشریØ+ یا تبصرے کا Ù…Ø+تاج Ù†Ûیں۔ نئے Ø¨Ø§Ø¯Ø´Ø§Û Ù†Û’ پوری مستعدی اور دیانتداری Ú©Û’ ساتھ اپنے تمام وعدے پورے کیے۔ Ù†Ûروں کا پانی بند کردیاگیا۔ کنوئیں اور تالاب غلاظت سے بھر دیے گئے۔ چوروں اور ڈاکوؤں Ú©Ùˆ جیلوں سے نکال کر Ø+کومت کا کاروبار سونپ دیاگیا۔ نیک خداپرست انسانوں پر ظلم Ú©ÛŒ انتÛا کردیگئ۔
غرض ان داشمندوں Ú©Ùˆ سر چھپانے Ú©Û’ لیے Ø¬Ú¯Û Ù†Ûیں ملتی تھی، جنÛÙˆÚº Ù†Û’ ملک Ú©ÛŒ بھلائی Ú©Û’ لیے ایک گداگر Ú©Ùˆ تخت پر بیٹھا دیا تھا۔ جب نئے Ø¨Ø§Ø¯Ø´Ø§Û Ú©Û’ مظالم اپنی انتÛا Ú©Ùˆ Ù¾ÛÙ†Ú† گئے تو عوام Ú©Û’ لیڈروں Ù†Û’ اسکا Ø+سب ونسب معلوم کرنے Ú©ÛŒ ضرورت Ù…Ø+سوس کی۔ سابق وزیراعظم Ú©ÛŒ قیادت میں ایک ÙˆÙد تلاش٠بسیار Ú©Û’ بعد Ø¨Ø§Ø¯Ø´Ø§Û Ú©Û’ مرشد Ú©ÛŒ خدمت میں Ø+اضر Ûوا اور اس سے Ùریاد Ú©ÛŒ Ú©Û Ø®Ø¯Ø§ Ú©Û’ لیے Ûمیں اس بلائے ناگÛانی سے نجات دلائیے۔
Ø¹Ù…Ø±Ø±Ø³ÛŒØ¯Û Ø¯Ø±ÙˆÛŒØ´ اپنے چیلے Ú©Û’ سامنے جانے سے گھبراتا تھا۔ لیکن ارکان٠وÙدکی Ú¯Ø±ÛŒÛ ÙˆØ²Ø§Ø±ÛŒ سے متاثر ÙˆÛ ÛŒÛ Ø®Ø·Ø±Û Ù…ÙˆÙ„ لینے پر Ø¢Ù…Ø§Ø¯Û Ûوگیا۔ جب ÙˆÛ Ø¯Ø±Ø¨Ø§Ø± میں Ø+اضرÛÙˆØ§ØªÙˆØ¨Ø§Ø¯Ø´Ø§Û Ø³Ù„Ø§Ù…Øª کواپنے پیرومرشدکی طر٠دیکھتے ÛÛŒ اپنا ماضی یاد آگیااوراس Ù†Û’ مرعوبیت Ú©Û’ اØ+ساس سے مرغوب ÛوکرکÛا۔ “پیرومرشد! Ùرمائیے میں آپ Ú©ÛŒ کیا خدمت کر سکتا Ûوں؟
â€Ø¯Ø±ÙˆÛŒØ´ Ù†Û’ جواب دیا۔ “میں اپنے لیے Ú©Ú†Ú¾ Ù†Ûیں مانگتا۔ میں صر٠تمÛاری رعایا Ú©Û’ لیے رØ+Ù… Ú©ÛŒ اپیل کرنے آیا ÛÙˆÚºÛ” تم اقتدار Ú©Û’ نشے میں ÙˆÛ Ø²Ù…Ø§Ù†Û Ø¨Ú¾ÙˆÙ„ گئےÛو، جب بھیک مانگا کرتے تھے۔ خدا سے ڈرو۔ ÛŒÛ Ø³Ø¨ Ùانی ÛÛ’Û” اگر Ûوسکے تو موت سے Ù¾ÛÙ„Û’ کوئی نیک کام کرلو۔â€
Ø¨Ø§Ø¯Ø´Ø§Û Ù†Û’ تلخ Ûوکر جواب دیا۔ “دیکھیئےقبلÛ! آپ میری قوّت٠برداشت کا امتØ+ان لینے Ú©ÛŒ کوشش Ù†Û Ú©Ø±ÛŒÚºÛ” ÛŒÛ Ø¢Ù¾Ú©ÛŒ خوش قسمتی ÛÛ’ Ú©Û Ø¢Ù¾ میرے مرشد Ûیں اور میں آپ پر Ûاتھ ڈالتے Ûوئے گھبراÛÙ¹ Ù…Ø+سوس کرتا ÛÙˆÚºÛ” آپ مجھے جی بھر کر گالیاں دے سکتے Ûیں، لیکن خدا Ú©Û’ لیے ان لوگوں Ú©Û’ ساتھ کسی نیکی کا Ù…Ø´ÙˆØ±Û Ù†Û Ø¯ÛŒÚºÛ” آپ Ú©Ùˆ یاد ÛÛ’ Ú©Û ÛÙ… دونوں ایک ÛÛŒ وقت میں دعا مانگا کرتے تھے۔ پھر کیا ÙˆØ¬Û ÛÛ’ Ú©Û Ø¢Ù¾Ú©ÛŒ دعا قبول Ù†Û Ûوئی اورقدرت Ù†Û’ مجھے Ø¨Ø§Ø¯Ø´Ø§Û Ø¨Ù†Ø§ دیا؟ اگر ان لوگوں Ú©Û’ اعمال ٹھیک Ûوتے اور قدرت Ú©Ùˆ ان Ú©ÛŒ بھلائی مقصود Ûوتی تو آپ ان Ú©Û’ Ø¨Ø§Ø¯Ø´Ø§Û Ø¨Ù†ØªÛ’Û” لیکن ÛŒÛ Ø¨Ø¯ بخت تھے۔ انÛیں اچھے برے Ú©ÛŒ تمیز Ù†Û ØªÚ¾ÛŒ اور قدرت انکی بد اعمالیوں Ú©ÛŒ سزا دینے Ú©Û’ لیے مجھے Ø¨Ø§Ø¯Ø´Ø§Û Ø¨Ù†Ø§ دیا۔ اب میں مرتے دم تک اپنا پروگرام پورا کرتا رÛÙˆÚº گا۔ اگر قدرت Ú©Ùˆ انکی Ú¯Ø±ÛŒÛ ÙˆØ²Ø§Ø±ÛŒ پر رØ+Ù… آجائے اور میری زندگی Ú©Û’ دن پورے Ûوجائیں تو اور بات ÛÛ’ØŒ ÙˆØ±Ù†Û Ù…ÛŒØ±ÛŒ طر٠سے کوئی کوتاÛÛŒ Ù†Ûیں ÛÙˆÚ¯ÛŒâ€Û”
نیک دل درویش Ù†Û’ جواب دیا۔â€Ø¨Ø±Ø®ÙˆØ±Ø¯Ø§Ø±Øª Ù… بلکل ٹھیک Ú©Ûتے ÛÙˆÛ” اگر ÛŒÛ Ù„ÙˆÚ¯ قدرت Ú©ÛŒ طر٠سے کسی انعام یا بÛتر سلوک Ú©Û’ مستØ+Ù‚ Ûوتے میری عمر بھر Ú©ÛŒ دعائیں رائیگاں Ù†Û Ø¬Ø§ØªÛŒÚºÛ” ÛŒÛ Ù„ÙˆÚ¯ جنÛÙˆÚº Ù†Û’ میرے بجائے تمÛارے سرپر تاج رکھ دیا ÛÛ’ØŒ اس قابل Ù†Ûیں Ûیں Ú©Û Ø§Ù† پر رØ+Ù… کیا جائے۔ تم شوق سے اپنا کام جاری رکھوâ€Û”Û”