Results 1 to 4 of 4

Thread: اور کچھ تیرے تصور کے سوا کام نہیں

Hybrid View

Previous Post Previous Post   Next Post Next Post
  1. #1
    Join Date
    Apr 2012
    Location
    duaon mein
    Posts
    126
    Mentioned
    0 Post(s)
    Tagged
    8 Thread(s)
    Rep Power
    13

    Default اور کچھ تیرے تصور کے سوا کام نہیں

    غزل
    (اختر ہوشیار پوری)

    اور کچھ تیرے تصور کے سوا کام نہیں
    میں سمجھتا ہوں کہ اب عشق مرا خام نہیں

    یوں ہوس کار زمانے میں بہت ہیں لیکن
    اصل میں عشق جسے کہتے ہیں وہ عام نہیں

    تجھ کو دیکھا نہ تھا جب تک یہ مرا حال نہ تھا
    عشق پیغام ہے تیرا، مرا پیغام نہیں

    سجدہ کیا چیز ہے، کیا شے ہے دعاؤں کا اثر؟
    مری تخئیل میں گنجائشِ اوہام نہیں

    تو ہی چاہے تو بدل دے مری ہستی کا نظام
    ورنہ اس صبحِ محبت کی کوئی شام نہیں

    اب مجھے آٹھ پہر رہتا ہے تیرا ہی خیال
    تجھ سے کچھ کام نہیں، تجھ سے تو کچھ کام نہیں!

    میری نظروں میں تری بزم وفا ہے اے دوست!
    مجھ کو زنہارِ غم گردشِ ایام نہیں

    کونسی رات ستاروں میں نہیں ذکر ترا؟
    کون سے دن مرے ہونٹوں پہ ترا نام نہیں؟

    اختر اس چیز کو کہتے ہیں مقّدر کا لکھا
    اُن کے پہلو میں+ بھی حاصل مجھے آرام نہیں


  2. #2
    Join Date
    Sep 2010
    Location
    Mystic falls
    Age
    36
    Posts
    52,044
    Mentioned
    326 Post(s)
    Tagged
    10829 Thread(s)
    Rep Power
    21474903

    Default Re: اور کچھ تیرے تصور کے سوا کام نہیں

    bohat khoob

    eq2hdk - اور کچھ تیرے تصور کے سوا کام نہیں

  3. #3
    Join Date
    Apr 2012
    Location
    Karachi
    Age
    34
    Posts
    753
    Mentioned
    0 Post(s)
    Tagged
    308 Thread(s)
    Rep Power
    13

    Default Re: اور کچھ تیرے تصور کے سوا کام نہیں

    nyc

  4. #4
    Join Date
    May 2012
    Location
    Karachi
    Age
    40
    Posts
    607
    Mentioned
    0 Post(s)
    Tagged
    0 Thread(s)
    Rep Power
    13

    Default Re: اور کچھ تیرے تصور کے سوا کام نہیں

    nice

Posting Permissions

  • You may not post new threads
  • You may not post replies
  • You may not post attachments
  • You may not edit your posts
  •