بجھ گئی آنکھ تو اک آدھ کرن کی خاطر
چھت میں سوراخ تو دیوار میں در کیا رکھنا

آئینہ زد میں اگر ہے تو چٹخنے دے اُسے
دل میں اØ+ساس ِ کف ِ آئینہ گر کیا رکھنا

صورت ِ موج ہوا جن کو بکھر جانا ہو
... ایسے الفاظ میں بیناد ِ ہنر کیا رکھنا

اب یہی اشک غنیمت ہیں تسلی کے لیے
ہجر Ú©ÛŒ رات سے امید ِ سØ+ر کیا رکھنا

موسم َ جشن َ جنوں اجر طلب ہے اب کے
دل میں اØ+ساس ÙŽ زیاں، دوش پہ سر کیا رکھنا

سیل ِ خوں اب کہ بہت تیز ہے Ù…Ø+سن میرے
شہر کا شہر گیا، گھر کی خبر کیا رکھنا

Ù…Ø+سن نقوی