Assalam-o-Alaikum

Nigor Mari


Kafi dinoo'n se is issue per likhna chah raha tha laikin kabhi kabhi aisa hota hey keh aap likhney baith'tey hai'n tu lafz qalam ka sath nahi'n daitey mairey sath bhi kuch aisa hi huwa laikin socha keh aaj likh ker hi choroo'n ga ye koi novel nahi'n koi story nahi'n sirf ek tehreer hey logoo'n ko mutawajhu kerney key liye keh hamai'n is taraf dihaan dainey ki shadeed zaroret hey maloom nahi'n mai'n kaha'n tek insaf ker paya hoo'n ab ye tu aap hi batai'n ge.


نگوڑ ماری




یہ کوئی نام نہیں کوئی لقب بھی نہیں یہ کوئی ایسا لفظ بھی نہیں جسے اچھے معنوں میں استعمال کیا جاتا ہو لیکن یہ لفظ سننا پڑتا ہے ایک عورت Ú©Ùˆ کبھی بیٹی Ú©Û’ روپ میں تو کبھی بہو Ú©Û’ کبھی بہیں Ú©Û’ روپ میں تو کبھی بیوی Ú©Û’ روپ میں کبھی سنجیدگی میں تو کبھی مذاق میں ہمارے اطراف میں نجانے کتنی ہی Ù†Ú¯ÙˆÚ‘ ماریاں بس رہی ہیں لیکن شاید کسی Ù†Û’ آجتک یہ جاننے Ú©ÛŒ کوشش نہیں Ú©ÛŒ کہ جسے اس لفظ سے پکارا جاتا ہے اس پر کیا گزرتی ہے کیا اس Ú©ÛŒ عزت نفس نہیں Ú©Ú†Ù„ÛŒ جاتی ہوگی اور یہ کس Ú©Û’ لئے کہا جاتا ہے اس Ú©Û’ لئے جس کا خمیر خدمت ØŒ Ù…Ø+بت برداشت اور ایثار سے گندھا ہوا ہوتا ہے لیکن وہ Ú©Ú†Ú¾ نہیں بولتی خاموش رہتی ہے اور کسی مشین Ú©ÛŒ طرØ+ہ سے کبھی اپنے لئے بولنے Ú©ÛŒ کوشش نہیں کرتی کبھی آواز آتی ہے "بیٹی ذرا بھائی Ú©Ùˆ ٹھنڈا پانی تو لادے دیکھ کیسا تھکا ہوا آیا ہے یونیورسٹی سے" لیکن اسے تو کوئی پانی نہیں پلاتا ØŒ کبھی آواز آتی ہے "اری او ذرا ابّا Ú©Û’ لئے کھانا تو Ù„Û’ Ø¢ جب دیکھو کتاب میں گھسی رہتی ہے" لیکن کبھی اس Ú©Û’ لئے تو کسی Ù†Û’ کھانا نہیں نکالا تو کبھی آواز آتی ہے "کیا مصبیت ہے کدھر گئے میرے Ú©Ù¾Ú‘Û’ ایک چیز اس گھر میں جگہ پر نہیں ملتی کیا کرتی ہو تم ذرا ایک Ú©Ù¾Ú‘Û’ تو جگہ پر نہیں رکھ سکتیں" آخر صاØ+ب بہادر پورا دن Ù…Ø+نت کر Ú©Û’ گھر لوٹے ہیں اØ+سان ہے انکا اور اسکا کیا جو اپنے شوھر اور گھر Ú©Û’ لئے جاب بھی کرتی ہے گھر آکر بچوں Ú©Û’ اور گھر والوں Ú©Û’ لئے کھانا بھی بناتی ہے گھر Ú©ÛŒ صفائی بھی کرتی ہے غرض سب Ú©Û’ کام کرتی ہے اور سب Ú©ÛŒ باتیں بھی سنتی ہے اس Ú©Û’ میکے والے اس Ú©Û’ شوھر Ú©Ùˆ اچھا سمجھیں یہ بھی اس Ú©ÛŒ ہی ذمہ داری ہے اور اس Ú©Û’ سسرائیلی معاف کیجئے گا سسرالی خوش رھیں یہ بھی اس Ú©ÛŒ ہی ذمھ داری ہے لیکن اسے خوش رکھنا کس Ú©ÛŒ ذمھ داری ہے؟

ہوسکتا ہے آپ میں سے بہت سے بہن بھائی میری بات سے اتفاق نہ کریں لیکن میں نے وہی کچھ کہا جو اپنے اطراف میں دیکھا لیکن یہ بھی ضروری تو نہیں کہ جو کچھ ہم نے دیکھا نہ ہو وہ ہوتا بھی نہ ہو آئیے آپ کو کچھ دکھاتے ہیں-

میرا گھر شہر Ú©Û’ ایک خوبصورت علاقے میں ہے ابھی Ú©Ú†Ú¾ دن ہوے میرے گھر Ú©Û’ برابر میں ایک نیا گھر بنا ہے جس پر بڑے بڑے Ø+روف سے لکھا ہے "قصر ایمان" یہ ایمان کون ہے جس Ú©Û’ نام پر یہ گھر ہے آئیے آپ Ú©Ùˆ ایمان سے ملواتے ہیں،

میں Ù†Û’ ڈور بیل بجائی لیکن دروازہ نہ کھلا مجھے ایسا Ù…Ø+سوس ہوا جیسے گھر میں Ú©Ú†Ú¾ شور سا ہے جیسے کوئی بہت اونچی آواز میں بول رہا ہو مجھے لگا جیسے میں غلط وقت پر آگیا ہوں میں مڑا ہی تھا واپس پلٹنے Ú©Û’ لئے کہ ایک دم سے دروازہ Ú©Ú¾Ù„ گیا اور ایمان میرے سامنے Ú©Ú¾Ú‘ÛŒ تھی لیکن ایک لمØ+Û’ Ú©Û’ لئے میرا دل دہل کر رہ گیا کہ جب میں Ù†Û’ اس Ú©ÛŒ آنکھوں میں آنسو دیکھے مجھے نہیں یاد کہ کبھی میں Ù†Û’ اس Ú©ÛŒ آنکھوں میں آنسو دیکھیں ہوں میں Ù†Û’ ہر مشکل اور تکلیف پر ہمیشہ اسے صبر اور شکر ہی کرتے دیکھا میں Ù†Û’ اس سے پوچھا "ایمان خیر تو ہے نا" تو جواب میں اس Ù†Û’ صرف اتنا کہا "آپ اندر آجائیں بھائی " میں اندر گیا تو ایک شور مچا ہوا تھا گھر میں صرف وقار جو کہ ایمان کا شوھر ہے اس Ú©ÛŒ آواز گونج رہی تھی پورے گھر Ú©Ùˆ سانپ سونگھا ہوا تھا بہت ہی Ø+یرت Ú©ÛŒ بات تھی نا کیا سورج مغرب سے نکلا تھا آج وقار بولا تھا جس Ú©ÛŒ کبھی کسی بھی نا انصافی پر آواز ہی نا نکلتی تھی جب سے وہ ایمان Ú©Ùˆ شادی کر Ú©Û’ اس گھر میں لایا تھا اس Ù†Û’ کبھی ایمان Ú©Ùˆ سپورٹ نہیں کیا تھا کتنی ہی خدمت گزاریوں Ú©Û’ جواب میں بھی جب ایمان پر طنز Ú©Û’ تیر چلاے جاتے وہ خاموشی ہی اختیار کِیے رکھتا اور وہ اس گھر میں ہر ایک Ú©Û’ لئے سب سے کمزور Ø+دف تھی وقار Ú©ÛŒ آمدنی بہت واجبی سی تھی جس Ú©ÛŒ بنا پر ایمان Ú©Ùˆ جاب کرنی Ù¾Ú‘ÛŒ اب اس پر دھری ذمہ داریاں تھیں لیکن کبھی کسی Ù†Û’ اس کا خیال نہیں کیا لیکن میں Ù†Û’ اسے ہمیشہ مسکراتے ہی دیکھا میں Ù†Û’ بارہا اس سے پوچھا ایمان آخر تم کس مٹی Ú©ÛŒ بنی ہو کبھی تو بولو تو وہ صرف مسکرا کر رہ جاتی کبھی گلہ نہیں کیا پر آج وہ روئی تھی کیوں ØŸ آئیے آپ Ú©Ùˆ بتاتے ہیں پورے گھر میں وقار Ú©Û’ گرجنے Ú©ÛŒ آواز گونج رہی تھی " نہیں کرے Ú¯ÛŒ ایمان کوئی کام اس وقت وہ بھی انسان ہے کوئی مشین نہیں میں اس گھر میں بیوی Ù„Û’ کر آیا تھا ماں کوئی نوکرانی نہیں اس Ú©ÛŒ بھی خواہشات ہیں جن Ú©Û’ بارے میں کبھی میں Ù†Û’ نہیں سوچا لیکن اب اس Ú©ÛŒ ہر خواھش میں پوری کروں گا اسے اس کا وہ جائز مقام اور Ø+یثیت دوں گا جس Ú©ÛŒ وہ Ø+قدار ہے اور اسے کبھی نہیں ملا ' پھر وہ اپنی ماں سے مخاطب ہوا "ماں آپ Ú©ÛŒ اور ابّا Ú©ÛŒ خدمت کرنا میری اور جرار Ú©ÛŒ ذمہ داری ہے ہماری بیویوں Ú©ÛŒ نہیں اور ایمان اگر آپ لوگوں Ú©ÛŒ خدمت کرتی ہے تو یہ اسکا اØ+سان ہے میرے اوپر لیکن اپنا یہ فرض میں خود پورا کروں گا میں Ù†Û’ فیصلہ کرلیا ہے میں الگ گھر میں شفٹ ہو رہا ہوں آپ کا جب تک جی چاہے یہاں رہیے اور جب جی چاہے ہمارے پاس لیکن اب میں ایمان Ú©Û’ خلاف کوئی بات نہیں سنوں گا ' یہ تھی وہ بات جس Ù†Û’ ایمان Ú©ÛŒ آنکھوں میں آنسو بھر دیے تھے میں Ù†Û’ کہا بیوقوف یہ تو خوش ہونے Ú©ÛŒ بات ہے تو بولی "بھائی یہ خوشی Ú©Û’ آنسو ہی تو ہیں آپ Ù†Û’ سنا ہوگا نا

بہت زیادھ دکھ میں بھی ہنس دیتا ہے انسان
بہت خوشی میں بھی تو آنکھیں ہو جاتی ہیں نم

تو آج وقار نے میری آنکھوں میں خوشی کے آنسو بھر دیے ہیں مجھے ان سے کوئی گلہ اور شکایت نہیں وہ میرے شوھر ہی نہیں میرا فخر اور میرا وقار ہیں " اور آج میں بھی بہت خوش تھا آج الله نے اسے اسکے صبر اور خدمت کا صلہ دیا تھا اور یہ سوچ رہا تھا کیسا دل دیا ہے الله نے ان عورتوں کو اتنا کچھ سہا ایمان نے لیکن جب پہلی بار وقار اس کے لئے بولا تو وہ سب کچھ ہی تو بھول گئی وقار نے میرے کہنے پر میری ہی مدد سے کچھ کام شروع کیا تھا اور الله کی برکت سے اب وہ بہت اچھا کما رہا تھا لیکن میں نے اسے منع کیا تھا کہ ابھی کسی کو گھر پر کچھ نا بتاے میرے ہی کہنے پر اس نے قصر ایمان بنوایا تھا یہ بہت ضروری تھا وقار اچھا انسان تھا لیکن اس کی مالی کمزوری نے اسے کمزور کردیا تھا کہ ہمارے معاشرے میں تو یہ ہے کہ

جن کے آنگن میں امیری کا شجر لگتا ہے
ان کا ہر عیب زمانے کو ہنر لگتا ہے

کیا ہیں یہ عورتیں جو ہر روپ میں خدمت ہی کرتی ہیں اگر رات Ú©Ùˆ دیر سے کھانا دے تو صاØ+ب Ú©Û’ ماتھے پر بل پڑجاتے ہیں زبان میں زہر اور کڑواہٹ آجاتی ہے ایک لمØ+Û’ Ú©Ùˆ بھی تو یہ خیال نہیں آتا کہ یہ عورت یہ سویرے سے جو کام میں لگتی ہے یہ بھی تو تھک گئی ہوگی کبھی اسکی طبیت پوچھنے کا خیال نہیں آتا اور گھر Ú©Û’ کام Ú©ÛŒ مثال تو ایسی ہی ہے کہ ایک ایک موتی دھاگے میں پرویا جائے اور رات Ú©Ùˆ دھاگے میں گرہ لگانا بھول جائے تو کیسے وہ سارے میں پھیل جاتے ہیں ایسے ہی گھر Ú©Û’ کام پھیل جاتے ہیں ہمیں انکا ہر روپ میں خیال رکھنا چاہیے Ø+اکمیت نہیں کرنی چاہیے میری جان جلتی ہے جب کوئی کسی Ù„Ú‘Ú©ÛŒ Ú©Ùˆ آنے والے Ú©Ù„ Ú©Û’ اچھا ہونے Ú©ÛŒ دعا دیتا ہے تو ارے پہلے اسکا آج تو اچھا کرو،اسے بھی تعلیم Ú©Û’ Ø+صول Ú©Û’ وہی سہولیات دو جو اپنے بیٹوں Ú©Ùˆ دیتے ہو ،اسکا بھی ایسے ہی خیال کرو جیسا کہ ہم اس سے اپنے لئے چاہتے ہیں ،میں اپنی بیوی سی بہت Ù…Ø+بت کرتا ہوں لیکن کبھی اسے کھانا نہیں Ù†Ú©Ù„ کر دیا کبھی کتچن میں اسکا ہاتھ نہیں بٹایا کبھی اسکے Ú©Ù¾Ú‘Û’ پریسس کر Ú©Û’ نہیں دیے ØŒ کیوں کیا اس میں کوئی شرم Ú©ÛŒ بات ہے ØŸ نہیں نا اور اگر میں ایسا نہیں کرسکتا تو اسے سپورٹ کر Ú©Û’ اس کا مدد گار تو بن سکتا ہوں نا بنا اس Ú©Û’ بولے اس Ú©ÛŒ بات سمجھ کر اسکی خواہشات تو پوری کر سکتا ہوں نا لیکن نہیں میں ایسا نہیں کروں گا نا جانے میری سوچ اور عقل Ú©Ùˆ کیا ہوا ہے ایک بیٹی،بہن،بیوی صرف پیار Ú©Û’ دو بول اور تØ+فظ ہی تو چاہتی ہے جن Ú©ÛŒ دنیا ہم سے ہی شروع ہوتی ہے اور ہم پر ہی ختم ہو جاتی ہے

ایمان Ú©ÛŒ مختصر سی کہانی بیان کرنے کا مقصد صرف اتنا تھا کہ یہ باور کرایا جا سکے کہ عورت جو شادی سے پہلے اپنے گھر والوں Ú©ÛŒ خدمت کرتی ہے اور سب اس پر Ø+Ú©Ù… چلاتے ہیں اور شادی Ú©Û’ بعد اپنے سسرال والوں Ú©ÛŒ خدمت کرتی ہے اور باتیں سنتی ہے اور اولاد Ú©ÛŒ بھی خدمت کرتی ہے تکلیف اٹھاتی ہے اور جواب میں وہ صلہ نہیں پاتی جس Ú©ÛŒ وہ Ø+قدار ہے تو اس Ú©ÛŒ عزت کرو ہر روپ میں اسے تØ+فظ دو ہر روپ میں اور انھیں وہ مقام دو جس کا Ø+Ú©Ù… الله اور اس Ú©Û’ رسول Ù†Û’ دیا ہے میری گارنٹی ہے کہ یہ دنیا جنت بن جائے Ú¯ÛŒ

اللہ ہمیں سیدھے راستے پر چلنے کی توفیق عطا فرمایے

آمین