-
Mohabbat by Qateel Shifai
محبت میں غلط فہمی اگر الزام تک پہنچے
کسے معلوم کس کا نام کس کے نام تک پہنچے
تیری آنکھوں کے ٹھکرائے ھوئے وہ لوگ تھے شاید
جو اک شرمندگی ھونٹوں پہ لے کر جام تک پہنچے
سبھی رستوں پہ تھے شعلہ فشاں حالات کے سورج
بہت مشکل سے ھم ان گیسوؤں کی شام تک پہنچے
کسی نے بھی نہ اپنی دھڑکنوں میں دی جگہ جن کو
وہ سارے ولولے میرے دل نا کام تک پہنچے
سجا کر آئیں جب سونے کا چشمہ اپنی آنکھوں پر
نظر ھم مفلسوں کی تب کہاں اس بام تک پہنچے
قتیل آئینہ بن جاؤ زمانے میں محبت کا
اگر تم چاہتے ھو شاعری الہام تک پہنچے
قتیل شفائی
Posting Permissions
- You may not post new threads
- You may not post replies
- You may not post attachments
- You may not edit your posts
-
Forum Rules