آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے بیٹیوں کی تعلیم وتربیت کی فضیلت بیان کرتے ہوئے فرمایا:
مَنْ بُلِیَ مِنْ ہٰذِہِ الْبَنَاتِ شَیْئًا فَأَحْسَنَ إِلَیْہِنَّ کُنَّ لَہُ سِتْرًا مِنَ النَّارِ
’’ جس شخص کو ان بیٹیوں کی وجہ سے کسی طرح آزمائش میں ڈالا جاتا ہے ، پھر وہ ان سے اچھائی کرتا ہے ، تو یہ اس کیلئے جہنم سے پردہ بن جائیں گی۔ ‘‘
اس حدیث میں ’ اچھائی ‘سے مراد ہر قسم کی اچھائی ہے۔ یعنی اس کی پرورش اچھی طرح سے کرے ، اس سے اچھا سلوک کرے اور اس کی تعلیم وتربیت کا اہتمام اچھے انداز سے کرے۔ پھر جب وہ جوان ہو جائے تواس کی شادی کیلئے ایک اچھے اور پابند ِاسلام خاوند کا انتخاب کرے۔
[بخاری : الأدب باب رحمۃ الولد وتقبیلہ،5995 ، مسلم : البر والصلۃ باب فضل الإحسان إلی البنات ، 2629 ] —